لاہور: (دنیا نیوز) صوبائی دارالحکومت میں زیر زمین پانی کی تیزی سے گرتی سطح کے باعث رواں ہفتے سے پانی کی راشن بندی شروع کر دی گئی، جبکہ پانی محفوظ بنانے کیلئے مختلف اقدامات کا آغاز کر دیا گیا۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے ماہرین کی 2017 کی رپورٹ کے مطابق لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح ڈھائی سے تین فٹ سالانہ کی شرح سے گر رہی ہے۔ شہر کے وسط میں اس وقت زیر زمین پانی کی سطح 130 فٹ ہے جوکہ 2025 تک مزید گر کر 230 فٹ تک جا سکتی ہے۔ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو 2040 تک صورتحال سنگین تر ہو جائے گی۔
ذرائع کے مطابق بحران سے بچنے کیلئے واسا لاہور نے پانی کی سپلائی کا وقت مقرر کر دیا ہے، صارفین کو صبح چار سے 9 بجے، دوپہر 2 بجے اور پانچ سے رات 10 بجے تک ملے گا۔ واسا نے گھریلو صارفین کیلئے ٹیرف میں 20 فیصد جبکہ کمرشل صارفین کیلئے 400 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔ پانی کا ٹیرف 2004 سے منجمد تھا۔ واسا نے 280 پٹرول پمپوں کے کنکشن منقطع کر دیئے ہیں، جہاں پانی گاڑیاں صاف کرنے کیلئے استعمال ہوتا تھا، انہیں دو ماہ میں پانی کی ری سائیکلنگ کا موثر نظام نصب کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ واسا کے ایم ڈی زاہد عزیز کے مطابق 290 مزید پٹرول پمپوں کو کنکشن منقطع کرنے کے نوٹس بھیج دیئے گئے ہیں۔