لاہور: (روزنامہ دنیا) کوٹ لکھپت میں رشوت وصول کرنے کیلئے دہشتگردوں کیلئے مختص ہائی سکیورٹی زون میں دوسری درجہ بندی کے قیدیوں کو رکھنے کا انکشاف ہو ا، صوبائی وزیر جیل خانہ جات زوار حسین وڑائچ نے چند روز قبل جیل کا دورہ کیا اور رپورٹ مر تب کی جو وزیرِ اعلیٰ پنجاب، محکمہ داخلہ اور آئی جی جیل خانہ جات کو جمع کر ائی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق رشوت کی بنیاد پر مخصوص قیدیوں کو غیر قانونی طور پر موبائل فونز کی سہولت مہیا کرنے کی غرض سے جیل میں جیمرز کو بند کیا گیا تھا، پیسے لے کر قیدیوں کو فریج کی سہولت بھی فراہم کی جاتی ہے، قیدیوں کو کھانے کیلئے صرف آلو دیئے جاتے ہیں، دورے کے دوران قیدیوں نے صوبائی وزیر سے سوال کیا کہ کیا ملک میں بطور سبزی صرف آلو ہی دستیاب ہیں؟ قیدی صوبائی وزیر کے سامنے پھٹ پڑے۔
رپورٹ میں اس بات کی وضاحت بھی کی گئی ہے کہ قیدیوں کیلئے صفائی ستھرائی کا خیال نہیں رکھا جاتا جبکہ روٹی کیلئے آٹے کے پیڑے کا وزن مقررہ 200 گرام کی بجائے 150 گرام ہے، ناقص مٹیریل سے بنی روٹی رکھنے والی چنگیر بھی صاف نہیں تھی۔ قیدیوں کو طبی سہولیات سے محروم رکھا جاتا ہے ، ادویات مہیا نہیں کی جاتیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ صرف ان قیدیوں کو شلوار قمیض فراہم کی جاتی ہے جو سپرنٹنڈنٹ جیل اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل کو رشوت دیتے ہیں جبکہ ان مخصوص قیدیوں کو دیئے جانے والے لباس سے فرار بھی ممکن ہے۔ رپورٹ میں سپرنٹنڈنٹ جیل اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو معطل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔