اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے 18 سے 21 ستمبر تک یو ایس نیول وار کالج نیوپورٹ امریکہ میں منعقدہ 23ویں سی پاور سمپوزیم 2018 میں شرکت کرنے کے لیے امریکہ کا دورہ کیا۔ سمپوزیم کے دوران بین الاقوامی میری ٹائم سکیورٹی کے تعاون کے فروغ کے سلسلے میں درپیش مشترکہ بحری چیلنجز کے امور پر سیر حاصل بحث و مباحثے کیے گئے۔
سمپوزیم کے دوران چیف آف دی نیول سٹاف نے سینئر عالمی بحری شخصیات بشمول آسٹریلیا، برازیل، جرمنی، جاپان، چین اور ترکی کی بحریہ کے سربراہان سے ملاقاتیں کیں۔ ملاقاتوں کے دوران باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے شرکاء کو پاکستان کے میری ٹائم نقطہ نظر کے بارے میں آگاہ کیا اور ریجنل میری ٹائم سکیورٹی میں پاک بحریہ کی خدمات کا خصوصیت کے ساتھ ذکر کیا۔
ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے بحرہند کی سکیورٹی کو لاحق چیلنجز پر روشنی ڈالی اور پاک بحریہ کے ریجنل میری ٹائم سکیورٹی پٹرول کے اقدام کا ذکر کیا جس کا مقصد خطے میں محفوظ اور پرامن میری ٹائم ماحول کو یقینی بنانے کے سلسلے میں عالمی ذمہ داریوں کو نبھانا ہے۔
عالمی سی پاور سمپوزیم کے انعقاد کا مقصد عالمی بحری اقوام کو مشترکہ میری ٹائم چیلنجز پر بحث و مباحثے کے لیے فورم مہیا کرنا اور عالمی میری ٹائم سکیورٹی میں تعاون کے مواقع فراہم کرنا تھے۔ سمپوزیم میں ہونے والے بحث و مباحثوں سے بحری قذاقی کے خاتمے کے لیے تعاون، ناگہانی آفات میں امدادی آپریشنز، سمندر میں بشمول آبدوز کے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشنز، پلاننگ اور کولیشن ملٹری آپریشنز اور انسانی سمگلنگ کو روکنے کے لیے قانون کی بالادستی اور ماہی گیری اور بحری آلودگی کے خاتمے کے لیے کی جانے والی کاوشوں کو مزید استحکام حاصل ہوگا۔
23ویں عالمی سی پاور سمپوزیم میں پاک بحریہ کے سربراہ کی شرکت خطے میں امن و استحکام کے عزم اور علاقائی میری ٹائم سکیورٹی میں مشترکہ تعاون میں پاک بحریہ کی کاوشوں کی عکاس ہے۔
پاک بحریہ کے سربراہ نے کمانڈنٹ یو ایس کوسٹ گارڈز ایڈمرل کارل شلٹز اور کمانڈر یو ایس نیو سینٹ، وائس ایڈمرل سکاٹ اے سٹرینی سے ملاقاتیں کیں اور مختلف پینل مباحثوں میں شرکت کی جن میں ڈاکٹر تھامس جی ماہنکن کا انوویشن ان نیول پاور"، ایڈمرل (ریٹائرڈ) ولیم جے فالن کا "کمبائنڈ آپریشنز ان رسپانس ٹو کرائسس" اور ڈاکٹر پیٹرک ایم کرونن کا "میری ٹائم سرولینس اینڈ انفارمیشن شیئرنگ" پر پینل مباحثے شامل تھے۔