زمین بیچ کر ریلوے کو چلانا اچھی پالیسی نہیں، تھنک ٹینک

Last Updated On 16 September,2018 11:18 am

لاہور: (روزنامہ دنیا) سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ وہ سعد رفیق کو سخت ناپسند کرتے ہیں لیکن سچ تو یہ ہے کہ انھوں نے ریلوے میں کام کیا ہے۔ سعد رفیق نے محنت کی ہے اس کی داد اسے ملنی چاہئے۔ سعد رفیق نے عدالت میں اپنا احتجاج ریکارڈ کرا دیا۔ یہ ان کا حق تھا۔ ریلوے میں بے قاعدگیوں کا تعین تو عدالت کرے گی۔ ریلوے میں اب بھی بڑی گڑ بڑ اور کرپشن ہے۔ سعد رفیق اس کو نہیں روک سکے۔

پروگرام تھنک ٹینک میں میزبان عائشہ ناز سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ ریلوے میں فل ٹائم وزیر چاہئے جو سیاست اور کاروبار نہ کرے۔ شیخ رشید زیادہ وقت سیاست کو دیتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ زمین بیچ کر ریلوے کو چلانا اچھی پالیسی نہیں۔ انہو ں نے کہا کہ افغانستان کے معاملہ پر پاکستان کا موقف بالکل درست ہے کہ امریکہ افغان طالبان سے خود بات کرے پاکستان مدد کرسکتا ہے لیکن مذاکرات وہ خود کریں۔ ہمیں افغان عوام کو ملحوظ رکھنا چاہئے۔

معروف تجزیہ کار ایاز امیر نے ڈیم کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ ڈیم سے روکنے پر آرٹیکل6 لگے گا ہمیں محتاط انداز میں بات کرنی چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ جہاں تک ریلوے کی زمینیں واگزار کرانے کا تعلق ہے، ریاست کمزور نہیں ہے اس کا فوکس ٹھیک ہونا چاہئے۔ انہو ں نے کہا کہ جب تک امریکی افغانستان میں ہیں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ امریکہ نکلنا چاہتا ہے اسے نکلنے کے لئے بہانہ چاہئے، اس کو نکلنے میں ہمیں مدد کرنی چاہئے۔

سیاسی تجزیہ کار، روزنامہ دنیا کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا کہ ریلوے خسارے کی رپورٹ ایک ہزار صفحات پر مبنی ہے، عدالت کا رویہ ہمدردانہ تھا، سعد رفیق نے وقت مانگا جو انھیں دے دیا گیا۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ سعد رفیق نے ریلوے میں بہتری لانے کی کوشش کی ہے ماضی میں ریلوے کا بیڑہ غرق کر دیا گیا تھا، اللہ کرے شیخ رشید بھی اس میں بہتری لائیں۔ انھوں نے مسئلہ افغانستان کے بارے میں کہا کہ پاکستان نے ایک بات پھر سنجیدگی دکھائی ہے کہ وہ افغانستان میں امن چاہتا ہے۔

تجزیہ کار ،اسلام آباد سے دنیا نیوز کے بیوروچیف خاور گھمن نے کہا کہ سعد رفیق ریلوے میں کوئی حقیقی بہتری نہیں لاسکے۔ وزیر خارجہ کے دورہ کابل کے بارے میں انھوں نے کہا کہ اس دورے سے پہلے وزیر خارجہ کو پوری طرح بریف کیا گیا۔ سیاسی و عسکری قیادت کا اجلاس ہوا وزیر خارجہ ایجنڈے کے ساتھ کابل گئے۔ ہمیں اپنے گھر کو دیکھنا ہے اور اپنے مفادات کا خیال کرنا چاہئے۔