کراچی: (دنیا نیوز) شرجیل میمن کا ڈی این اے کرانے کا فیصلہ آغا خان لیبارٹری کی جانب سے خون کے نمونے کی تصدیق سے انکار کے بعد کیا گیا ہے۔
شرجیل میمن کے کمرے سے شراب کی بوتلیں ملنے کا معاملہ مزید طول پکڑ گیا ہے، خون کے نمونے شرجیل میمن کے تھے یا نہیں؟ اس کی تصدیق کیلئے اب انھیں ڈی این اے کیلئے بھیجا جائے گا۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق ڈی این اے ٹیسٹ کا فیصلہ رپورٹ کی تصدیق کرانے کیلئے کیا گیا، ٹیسٹ سے واضح ہو جائیگا کہ نجی ہسپتال کو بھیجا گیا خون کا نمونہ کس کا ہے۔
خیال رہے کہ ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کے لئے جانے والے خون کے نمونے شرجیل میمن کے تھے یا نہیں؟ اس بارے میں کچھ نہیں بتا سکتے، آغا خان ہسپتال کے ترجمان کا کہنا ہے کہ خون کے نمونے یہاں نہیں لئے گئے۔
ہسپتال انتظامیہ کا موقف ہے کہ خون کے نمونے ضیا الدین ہسپتال کی جانب سے بھیجے گئے تھے جو دوپہر بارہ بجکر تین منٹ پر موصول ہوئے۔ ہسپتال انتظامیہ نے یہ بھی واضح کر دیا کہ خون کے نمونے آغا خان کے کسی ملازم نے نہیں لیے۔
یاد رہے کہ آغا خان ہسپتال کے ہینڈ آؤٹ پر مبنی شرجیل میمن کی بلڈ رپورٹ منظر عام پر آئی تھی جس میں شرجیل میمن کے خون میں کسی قسم کا شراب نوشی کا عنصر نہیں پایا گیا تھا۔