حیدر آباد: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ شرجیل انعام میمن جیل میں تھے، ہسپتال سب جیل تھا، شراب کی بوتل کا ہونا تبھی ثابت ہوتا ہے جب ان کے خون کی رپورٹ آ جائے، پھر دیکھتے ہیں آگئے کیا کرنا ہے۔
حیدر آباد میں پی پی کے مقامی رہنما کی رہائش گاہ رضوی ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں معلوم کہ چیف جسٹس اسلام آباد سے سوچ کر آئے تھے یا انہیں یہاں کسی نے ہسپتال کا دورہ کرنے کا کہا ہے، یہ غور طلب بات ہے۔
ایک سوال کے جواب میں نثار کھوڑو نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی ناراضگی نئی بات نہیں، وہ کبھی ہمارے حمایتی نہیں تھے، ہم نے پہلے اعلان کیا کہ اپوزیشن کریں گے، اپوزیشن کو متحد رکھنا تھا تو ہم نے اعتزاز احسن نام پیش کیا، اگر ہمارے صدراتی امیدوار پر حامی بھر لیتے تو زیادہ بہتر مقابلہ کرتے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ الیکشن 2018ء میں پولنگ سٹیشنوں پر جو ہوا وہ قصہ بن گیا ہے، الیکشن کمیشن نے انتخابات پر بے حساب پیسے خرچ کئے لیکن عوام کا اس پر اعتماد اٹھ چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے سو روز کے ایجنڈا میں این ایف سی کا معاملہ رکھا ہی نہیں، یاد رکھیں این ایف سی میں دیر کرو گے تو صوبوں پر بوجھ پڑے گا، پاکستان کے خزانے کو ٹیکس کی مد میں ہم ستر فیصد دیتے ہیں تو ہمارا این ایف سی میں حصہ کیوں نہیں بڑھایا جاتا؟