اسلام آباد: ( روزنامہ دنیا) عام انتخابات 2018 کے بعد مرکز میں حکومت سازی کیلئے تحریک انصاف آج اپنی پارلیمانی قوت کا مظاہرہ کرے گی۔ اجلاس میں عمران خان کو وزیر اعظم نامزد کیا جائے گا۔ حکومت سازی سے متعلق نو منتخب ایم این ایز کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ تحریک انصاف نے 174 ارکان کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے۔
پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں دن دو بجے ہوگا، جس میں تمام نومنتخب ایم این ایز کو شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ پارلیمانی پارٹی اجلاس کی صدارت عمران خان کرینگے۔ اجلاس میں سپیکر، ڈپٹی سپیکر کے امیدواروں کے ناموں پر غور ہوگا۔ پنجاب اور کے پی کے میں حکومت سازی کے امور سمیت بلوچستان میں شراکت اقتدار کے معاملات بھی زیر بحث آئیں گے۔ امکان ہے کہ عمران خان اجلاس سے خطاب کرینگے۔
اجلاس میں تحریک انصاف نے منتخب اتحادی ارکان کو بھی شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ ترجمان تحریک انصاف فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اجلاس میں عمران خان کو وزیراعظم کا باضابطہ امیدوار نامزد کیا جائے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آزاد ارکان کی شمولیت کے بعد تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 125 ہوگئی ہے جب کہ وزیراعظم کے لیے اتحادیوں، خواتین اور اقلیتوں کے ساتھ تحریک انصاف کا نمبر 174 تک جا پہنچا ہے جو اپوزیشن سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کی حمایت کے بعد نمبر گیم 177 تک پہنچ جائے گا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ہم جانتے ہیں ملک کے سامنے درپیش چیلنجز بڑے ہیں لیکن ہمارا لیڈر بھی بڑا ہے ۔عمران خان کی حکومت سے پاکستان میں نئے دور کا آغاز ہوگا۔ پی ٹی آئی کا منشور اور 100 دن کا پلان ملک کے حالات بدل دے گا، نئے پاکستان میں میرٹ کی حکمرانی ہوگی۔ تحریکِ انصاف عام آدمی کے لیے کام کرے گی، عمران خان کے پاکستان میں کرپٹ عناصر کا کڑا احتساب ہوگا۔ دوسری جانب عمران خان نے کے پی کی وزارتِ اعلیٰ کے لیے محمود خان سے متعلق سینئر قیادت سے رائے مانگ لی۔ ذرائع نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ کیلئے پرویز خٹک نے عمران خان کے سامنے محمود خان کا نام پیش کیا ہے، جس پر پی ٹی آئی چیئرمین نے سینئر قیادت سے بھی رائے طلب کی۔ادھر کوئٹہ میں ن لیگ کے سابق وزیر اعلیٰ ثنااللہ زہری کے بھائی نومنتخب ایم پی اے نعمت اللہ زہری تحریک انصاف میں شامل ہوگئے۔