پی پی اور ن لیگ پھر قریب آنے لگیں؟ میثاق جمہوریت کی دوبارہ گونج

Last Updated On 17 July,2018 09:45 pm

لاہور: (دنیا نیوز) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی دعوت پر مریم اورنگزیب کا ویلکم، کیا جمہوریت کے سائے تلے سیاسی جماعتیں ایک ہو پائیں گی؟ بلاول کے بیان سے ہلچل شروع ہو گئی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نئے میثاقِ جمہوریت کا اشارہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ میثاق جمہوریت کیلئے وسیع تر اتفاق رائے ناگزیر ہے، قومی مفاد میں تمام پارلیمانی جماعتوں کے درمیان مکالمہ ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ صرف پی پی اور ن لیگ کا مسئلہ نہیں بلکہ سب کا ہے۔

ادھر بلاول بھٹو کے بیان پر ن لیگ کا جواب بھی آ گیا ہے اور ان کی تجویز کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ جمہوری استحکام کیلئے ہر طرح کے ڈائیلاگ پر تیار ہیں، ہمارا مقصد شفاف الیکشن یقینی بنانا ہے۔ مریم اورنگزیب کا یہ بھی کہنا تھا کہ چاہتے ہیں الیکشن کی شفافیت پر سوال نہ اٹھے۔

یاد رہے کہ میثاق جمہوریت ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان پاکستان میں جمہوریت کی بحالی کیلئے ہونا والا معاہدہ تھا جس پر 14 مئی 2006ء کو لندن میں دستخط کیے گئے تھے۔

 

آٹھ صفحات پر مشتمل اس معاہدے میں سابق صدر پرویز مشرف کی حکومت کی جانب سے متعارف کرائی گئی آئینی ترامیم کے بارے میں دونوں جماعتوں کے مشترکہ نکتہ نظر کو بیان کیا گیا۔