اسلام آباد: (دنیا نیوز) زلفی بخاری نے نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے کا نوٹی فکیشن چیلنج کر دیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 21 جون تک جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے وزارت داخلہ کے سیکشن آفیسر ای سی ایل کع بھی ذاتی حیثیت میں بلالیا۔
جسٹس عامر فاروق نے زلفی بخاری کی درخواست پر سماعت کی۔ زلفی بخاری کی جانب سے سکندر بشیر مہمند ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ زلفی بخاری پر عائد سفری پابندیاں بنیادی انسانی حقوق سے متصادم ہیں، 11 جون کو عمرہ روانگی پر ائیر پورٹ پر غیر قانونی طور پر روکا گیا، بعد ازاں 6 دن کے لیے استثنیٰء دیتے ہوئے جانے کی اجازت ملی۔
درخواست میں مزید کہا گیا نام بلیک لسٹ میں غیر قانونی طور پر شامل کیا گیا، سفری پابندیاں آئین کے آرٹیکل 9، 10 اے، 14 اور 18 کے خلاف ہیں، عدالتی فیصلہ کے تحت نیب صرف جاری تحقیقات کی بنیاد پر سفری پابندی نہیں لگا سکتا، وزارت داخلہ اور نیب کو سفری پابندی ختم کرنے کا حکم جاری کیا جائے اور زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالا جائے۔ درخواست میں وزارت داخلہ اور نیب کو فریق بنایا گیا ہے۔