لاہور: (دنیا نیوز) میانی صاحب قبرستان کی اراضی پر قبضے کا معاملہ، لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر انتظامیہ نے مسجد کو تحویل میں لے لیا، گھروں کی تعمیر کا بھی سخت نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری کمیٹی سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے کیس کی سماعت کی، عدالتی حکم پر میانی صاحب کی اراضی پر بنائی گئی مسجد کو انتظامیہ نے اپنی تحویل میں لے لیا۔ سیکریٹری نے عدالت کو بتایا کہ مسجد میانی صاحب کی اراضی پر قبضہ کر کے بنائی گئی ہے اور مسجد کو اوپر تین کمرے بنا کر تالے لگا دیا گیا جبکہ عدالت نے میانی صاحب احاطوں میں گھروں کی تعمیر کا سخت نوٹس لے لیا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں:میانی صاحب قبرستان کی اراضی پر تجاوزات، کمیشن جائزہ لینے پہنچ گیا
جسٹس علی اکبر قریشی نے ریماکس دیئے کہ سیکرٹری صاحب مجھے کل احاطوں کے اندر گھروں کی تعمیر کی مکمل رپورٹ دیں۔ عدالت نے سیکرٹری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ میں گڑبڑ ہوئی تو آپکے لیے بہت مشکل ہوگی۔ عدالت نے میانی صاحب مین لاشاری سمیت دیگر احاطوں کی نشاہدہی کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے دنیا نیوز میانی صاحب قبرستان کی اراضی پر قبضے کا معاملہ سامنے لے کر آیا۔ 456 احاطوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا انکشاف کیا گیا، قبرستان میں احاطوں کی خلاف قانون بندر بانٹ کی گئی جبکہ امراء نے احاطوں پر اپنے نام بھی لکھوا لئے۔ با اثر لوگوں نے 1248 کنال اراضی پر پکی دیواریں بنا رکھیں ہیں۔