اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، کمیٹی نے فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے فیصلے کی توثیق کردی۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے طویل اجلاس کا اعلامیہ جاری، ملکی داخلی اور خارجی سیکیورٹی صورتحال پر مشاورت، دہشت گردی کی حالیہ لہر اور کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت پر بھی بات چیت کی گئی۔ کمیٹی نے فلسطین اور کشمیر پر پاکستان کے اصولی موقف پر اطمینان کا اظہار کیا۔
کمیٹی کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق کمیٹی کوآزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں اصلاحاتی تجاویز پر بریفنگ دی گئی، اجلاس میں فاٹا کے خیپرپختونخوا میں انضمام کے معاملے پر بھی غور کیا گیا۔ وزیراعظم نے شرکاء کو فاٹا اصلاحات پر پارلیمانی رہنماؤں سے ملاقات پر بریف کیا اور بتایا کہ اکثر سیاسی جماعتوں کا فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام پر اتفاق رائے ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی نے فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے فیصلے کی توثیق کردی۔
سلامتی کمیٹی میں آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کو مزید مالی و انتظامی اختیارات دینے پر اتفاق ہوا۔ اجلاس میں گلگت بلتستان کو 5 سالہ ٹیکس چھوٹ دینے پر بھی اتفاق ہوا، آئندہ 10 سال میں فاٹا کو بھی اضافی ترقیاتی فنڈز مہیا کیے جائیں گے۔ کمیٹی میں فیصلہ ہوا کہ یقینی بنایا جائے کہ فاٹا کے مختص فنڈز وبے کے کسی اور علاقے میں استعمال نہ ہوں۔ کمیٹی نے وزارت داخلہ کو سیاحوں اور تاجروں کیلئے ویزے کا عمل آسان بنانے کیلئے تجاویز کا ازسر نو جائزہ لیکر آئندہ اجلاس میں دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
واضح رہے کہ سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے علاوہ تینوں مسلح افواج کے سربراہان، وزیرداخلہ احسن اقبال، وزیرخارجہ و دفاع خرم دستگیر کے علاوہ دیگر وزراء بھی شریک ہوئے۔
یادرہے کہ 4 روزقبل بھی وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں سابق وزیر اعظم نوازشریف کے ممبئی حملوں سے متعلق بیان کو مسترد کردیا گیا۔