کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان اسمبلی کا بجٹ اجلاس تیاری مکمل نہ ہونے کی وجہ سے 14 مئی تک موخر ہو گیا۔ اپوزیشن جماعتیں کہتی ہیں کہ بجٹ اجلاس موخر ہونے سے حکومت کی نااہلی ثابت ہو گئی۔ حکومت سکیموں میں اختلاف کی وجہ سے آج بجٹ پیش نہیں کر سکی۔
بلوچستان اسمبلی کے آج کے اجلاس میں صوبائی بجٹ 2018-19ء پیش کیا جانا تھا لیکن مقررہ وقت کے بعد اعلان کیا گیا کہ بجٹ اجلاس آج نہیں بلکہ 14 مئی کو پیش کیا جائے گا۔
بجٹ اجلاس موخر ہونے کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے پریس کانفرنس کی۔ اپوزیشن لیڈر عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ حکومت اپنی نااہلی کی وجہ سے آج بجٹ پیش نہیں کر سکی۔ بجٹ کا موخر کرنا عوام کے منتخب نمائندوں کی اہلیت پر سوالیہ نشان ہے۔ موجودہ حکومت کو بجٹ بنانا بھی نہیں آیا۔
سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ بجٹ اجلاس ملتوی کرنے پر اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں کیا گیا۔ ملک اور صوبے کی تاریخ میں پہلی بار بجٹ اجلاس ملتوی کیا گیا ہے۔
دوسری جانب بجٹ اجلاس موخر ہونے پر حکومت کی جانب سے موقف دیتے ہوئے وزیرِ داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ کسی بڑی غلطی سے بچنے لیے بجٹ موخر کیا گیا ہے۔ ہم لنگڑا لولا بجٹ نہیں لائیں گے۔ پرنٹنگ پریس میں فنی خرابی بھی تاخیر کی ایک وجہ ہے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ مستقبل کی حکومت کو مشکلات کا سامنا نا کرنا پڑے اس کے مدِنظر بجٹ کو دو روز کے لیے موخر کیا گیا ہے۔ 14 تاریخ کو مکمل تیاری کے ساتھ پیش کیا جائے گا۔