اسلام آباد: (دنیا نیوز) دہشت گردوں کے خلاف عالمی برادری کا دُہرا معیار، کالعدم تنظیم جماعت الاحرار کے امیر عمر خراسانی پر پابندی، امریکا کی مخالفت، اقوامِ متحدہ نے پاکستانی تجویز مسترد کر دی۔
عالمی کالعدم دہشتگرد تنظیم جماعت الاحرار کے امیر عمر خراسانی پر اقوامِ متحدہ میں پابندی کی پاکستان کی تجویز مسترد کر دی گئی۔ پاکستان نے عمر خالد خراسانی پر اقوامِ متحدہ کی قرارداد 1267 کے تحت پابندی لگانے کی تجویز دی تھی۔
سفارتی ذرائع کے مطابق دہشتگرد عمر خالد خراسانی پر پابندی کی تجویز پاکستان نے اقوامِ متحدہ سیکیورٹی کونسل میں پہلی مرتبہ 6 جولائی 2017ء کو دی تھی جو 4 مئی 2018ء کو مسترد ہوئی۔ تاہم پاکستان ناکامی کے باوجود دوبارہ عمر خالد خراسانی پر پابندی کے لیے کوشش کرے گا۔
پاکستانی سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ جماعت الاحرار عالمی دہشتگردوں کی فہرست میں شامل ہے اور اس تنظیم پر پابندی عائد ہے۔ دہشتگرد کالعدم تنظیم کے سربراہ پر پابندی عائد نہ کرنا حیران کن ہے۔ عالمی برادری اصولوں پر فیصلے کرے اور ایسے حساس معاملات میں سیاست کرنے سے گریز کرے۔ جماعت الاحرار پر پابندی، مگر امیر پر پابندی کو مسترد کرنا عالمی برادری کے دوہرے معیار کا عکاس ہے۔
خیال رہے کہ دہشتگرد تنظیم جماعت الاحرار کا امیر عمر خالد خراسانی 27 مارچ 2016ء کو لاہور میں ایسٹر کے موقع پر حملے، 13 فروری 2017ء کو لاہور مال روڈ پر ایس ایس پی اور ڈی آئی جی پر حملے اور قتل میں بھی ملوث ہے۔