اسلام آباد(دنیا نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونیوالے مزید 5افراد شہید ہو گئے ،بھارتی مظالم کے خلاف مقبوضہ وادی میں ہڑتال،یوم سیاہ منایاگیا۔پورا پاکستان مظلوم کشمیریوں کیساتھ ،کراچی تاخیبر بھارت مخالف ریلیاں،مظاہرے ، وفاقی کابینہ نے جمعہ کو یوم یکجہتی کشمیر منانے کااعلان کردیا ،آرمی چیف نے کہاکہ بھارت تحریک آزادی کو طاقت سے دبا نہیں سکتا۔بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ وادی میں کیمیائی ہتھیار استعمال کئے جانے کابھی انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مزید 5زخمیوں کی شہادت کے بعد دوروز میں شہید ہونیوالے کشمیریوں کی تعداد 22ہو گئی ۔سینکڑوں زخمی بدستور زیر علاج ہیں، وادی میں تین روزہ سوگ جاری،یوم سیاہ اور ہڑتال کے باعث مقبوضہ وادی کے 13اضلاع مکمل بند،کاروباری مراکز ،تجارتی اداروں کے شٹر ڈاؤن ، انٹر نیٹ ،موبائل اور ریل سروس بدستور معطل ،سکول ،کالج و یونیورسٹی بند،امتحانات ملتوی کردئیے گئے۔
سرینگر سمیت کئی علاقوں میں کرفیو نافذ،متعدد شہروں میں دفعہ 144نافذکردی گئی ۔ مشتعل مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں،مزید متعددافراد زخمی ہوگئے ، مظاہرین کا بھارتی فورسز پر پتھراؤ،کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔بھارتی پولیس نے حریت رہنما یاسین ملک کو دوبارہ گرفتار کر لیا ،سید علی گیلانی اور میرواعظ سمیت اہم حریت رہنماؤں کو گھروں میں نظر بند کر دیاگیا ۔ بھارتی فورسزنے 7شہیدوں کو مجاہد قرار دے کر شناخت جاری کردی ۔شہدا کے نام زبیر احمد ، اشفاق احمد ملک ،یاور ایتو، ناظم نذیر ڈار ،عادل احمد ،عبیدشفیع ملہ اور رئیس احمد ٹھوکر بتائے گئے ہیں۔ پاکستانی پرچم میں لپٹے شہدا کے جنازوں میں آزادی کے نعرے گونجتے رہے۔
شوپیاں میں شہدا کی نماز جنازہ پر بھارتی فورسز نے شیلنگ کی جس سے کئی افراد زخمی ہو گئے ۔بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ وادی میں اسرائیل سے درآمد کیمیائی ہتھیار استعمال کئے جانے کا بھی انکشاف ہوا ہے جو عالمی قواعد کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کا گزشتہ روز ہنگامی اجلاس ہوا جس میں بھارتی فوج کے نہتے کشمیریوں پرکئے جانیوالے ظلم کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کی گئی ۔کابینہ میں 6اپریل (جمعہ )کو یوم یک جہتی کشمیر منانے کا فیصلہ کیا گیا۔
عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے آگاہ کرنے کیلئے دنیا کے اہم ممالک میں وزیر اعظم کے خصوصی ایلچی بھجوا نے کا اعلان کیاگیا۔ وفاقی کابینہ نے مقبوضہ کشمیر میں پوٹا،ٹاڈا،پی ایس اے ، اے ایف ایس پی اے جیسے کالے قوانین کی مذمت کی اور کہا کہ کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری ایسافلیش پوائنٹ ہے جہاں بھارت کی اشتعال انگیزی خطہ کے امن کو خطرے میں ڈال رہی ہے ۔ بتایاگیا کہ وفاقی کابینہ اورآزاد کشمیر اسمبلی کا مشترکہ اجلاس کل مظفرآباد میں ہوگا۔
اجلاس میں بھارتی مظالم رکوانے اور مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے معاملہ پر بحث ہو گی ۔وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارتی گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام کی تاریخ اب مقبوضہ کشمیر میں دوہرائی جارہی ہے۔
اجلاس کے بعد خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت سے تعلقات کی بہتری کی امید نہیں ،پاکستان کشمیریوں پر مظالم پر خاموش نہیں رہے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں کا خون کشمیر، فلسطین اور میانمار میں ارزاں ہوگیا ہے اور ہم عالمی ضمیر کو بھی جھنجھوڑنے کی کوشش کررہے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا خطے کے ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئی ہے لیکن دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی خطے کے لیے خطرناک ہوگی۔
وزیر دفاع انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا کشمیری خون عالمی ضمیر کو جھنجھو ڑ رہا ہے ۔چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں معصوم شہریوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت طاقت سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کی جدوجہداور تحریک آزادی کودبا نہیں سکتا۔آئی ایس پی آرکے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں معصوم شہریوں پر بہیمانہ مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
ایل او سی پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں بھی قابل مذمت ہیں۔انھوں نے کہاکہ کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر بلااشتعال بھارتی فائرنگ وگولہ باری وحشیانہ عمل ہے ۔ تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹر نوشین حامد نے بھارت کے سفارتی عملے کو فوری ملک بدر کرنے کے
مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرادی۔جموں و کشمیر موومنٹ راولپنڈی کے زیراہتما م بھارتی افواج کے مظالم کے خلاف ریلی نکالی گئی۔ مریڑھ چوک سے شروع ہونیوالی ریلی لیاقت باغ پہنچ کر جلسہ عام میں تبدیل ہوگئی،ریلی کے شرکا نے پاکستانی پرچم اور بھارت کے خلاف تحریروں پر مشتمل بینر اٹھا رکھے تھے ۔وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کی زیر قیادت پریس کلب اسلام آباد کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ہوا جس میں 5 اپریل کو کل جماعتی کانفرنس بلانے کا اعلان کیاگیا۔
راجہ فاروق حیدر نے کہامودی کا پہلا شکار کشمیر اور اگلا شکار پاکستان ہے ۔ تمام سیاسی جماعتوں کو تحریک آزادی کشمیر کو اپنے انتخابی منشور کا حصہ بنانا چاہئے ، ہم مشکل کی اس گھڑی میں حریت کانفرنس اور کشمیری عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔مظاہرے میں رکن برطانوی پارلیمنٹ لارڈ نذیر احمد سمیت اہم کشمیری رہنماؤں نے شرکت کی ۔لارڈ نذیر نے کہا کہ 13 اپریل کو لندن میں بھارت اور مودی کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔ جموں کشمیر موومنٹ کے زیر اہتمام لاہور،گوجرانوالہ،فیصل آباد، ملتان، حیدرآباد، کوئٹہ، پشاور، سیالکوٹ، جہلم، وہاڑی اور دیگر شہروں میں بھارت مخالف ریلیاں نکالی گئیں جبکہ جموں کشمیر مومنٹ کے تحت کراچی پریس کلب کے باہر بڑے احتجاجی مظاہرے کے اہتمام کیا گیا۔
مظاہرے میں شہر بھر سے سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر مظاہرین نے شہدائے کشمیر کا غائبانہ نماز جنازہ بھی ادا کیا جبکہ بھارت کا پرچم بھی نذر آتش کیا گیا۔ مظاہرے سے جموں کشمیر موومنٹ کراچی کے رہنما عثمان عسکری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ صرف چند لوگوں کے ہاتھوں کھیل رہا ہے ایسا ادارہ نہیں ہونا چاہیے جو قتل عام کو نہ روک سکے ۔ ۔اقوام ِ متحدہ کی نمائندہ تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو عالمی دہشت گرد قرار د یتے ہوئے اقوام ِ متحدہ سے مطالبہ کیا کہ یو این مشن کی نمائندہ تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر میں جانے کی اجازت دی جائے تاکہ بھارت کا بھیانک چہرہ دنیا کے سامنے آسکے ۔مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ وادی کی صورتحال پر دہلی میں آگاہی کا بگل کیوں نہیں بجا۔
انہوں نے ٹویٹر پروادی میں 15افراد کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ مرنے والوں میں سے 11افرادمقامی ہیں اور12ویں کی شناخت کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ اب تک کسی بھی غیر ملکی کی تصدیق نہیں ہوئی ۔