اپوزیشن لیڈر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آئین میں سب واضح ہے، اس سے آگے کوئی نہیں جا سکتا، جوڈیشل مارشل لاء کا مشورہ ماننے والا بغاوت کے زمرے میں آسکتا ہے۔ انہوں نے کہا نگراں وزیر اعظم کی تقرری پر نواز شریف سے بات کیوں کروں ؟ میرا مسلم لیگ ن سے بھی بات کرنا نہیں بنتا۔
خورشید شاہ نے کہا نگراں وزیراعظم کے معاملے پر اپنی پارٹی سے مشاورت ضرور کروں گا، نگراں حکومت کیلئے اچھے اور بہتر آدمی کا نام کوئی بھی دے سکتا ہے لیکن سیاسی جماعتیں آپس میں مشاورت نہیں کر سکتیں۔ انہوں نے کہا نواز شریف کے مستقبل کے بارے کوئی تبصرہ نہیں کروں گا، یہاں روز نئی چیز ہو رہی ہے، کل کا کچھ نہیں کہہ سکتا، نجومی نہیں ہوں۔