اسلام آباد: (دنیانیوز) ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) نے ڈاکٹر کے نسخے کے بغیر اینٹی بائیوٹک دوا کی بڑھتی فروخت پر نوٹس لے لیا۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ ) نے نسخے کے بغیر اینٹی بائیوٹک ادویات کی فروخت کا نوٹس لیتے ہوئے تمام صوبائی ہیلتھ ڈیپارٹمنٹس کو ہدایات جاری کردیں ۔
سی ای او ڈریپ عاصم رؤف نے کہا ہے کہ ملک بھر میں نسخے کے بغیر اینٹی بائیوٹک ادویات کی فروخت فوری روکی جائے ، اینٹی بائیوٹک ادویات کی فروخت کے لیے قوانین میں فوری تبدیلی بھی کی جائے۔
عاصم رؤف نے کہا کہ بیماری پیدا کرنے والے جرثوموں میں اینٹی بائیوٹک ادویات کے خلاف مزاحمت بڑھ رہی ہے، دنیا بھر میں اینٹی بائیوٹک ادویات نسخے پر جبکہ پاکستان میں ٹافیوں کی طرح فروخت ہوتی ہیں۔
ڈریپ حکام نے کہا کہ غیر ضروری اینٹی بائیوٹک ادویات تجویز کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف بھی ایکشن تجویز کریں گے، ادویات کی فروخت کے لیے غیر اخلاقی مارکیٹنگ کرنے والی فارما کمپنیوں کے خلاف بھی ایکشن لیں گے۔
پاکستان میں ہر سال 135 ارب روپے کی اینٹی بائیوٹک ادویات فروخت ہوتی ہیں۔