لاہور: (ویب ڈیسک ) اگر انسانی جسم میں آئرن کی کمی ہو تو آپ اینیمیا یعنی خون کی کمی کا شکار ہوسکتے ہیں۔
آئرن ہمارے جسم کا ایک اہم جزو ہے جو صحت مند جلد، بالوں اور خلیوں کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے ، جسم میں آئرن کی کمی سے انسانی جسم مناسب مقدار میں ہیموگلوبن بنانے سے قاصر ہوجاتا ہے ۔
ہیموگلوبن خون کے سرخ خلیات کا وہ پروٹین ہے جو آکسیجن کو جسم کے دیگر حصوں میں پہنچاتا ہے اور اس کی عدم موجودگی سے مسلز اور ٹشوز سے اپنے افعال سرانجام نہیں دے پاتے۔
لیکن پریشان نہ ہوں آپ بس چند درج ذیل غذائی اجزاء کو اپنے روزمرہ کے معمول میں شامل کرلیں، جن سے جسم کو درکار روزانہ اس کی 18 ملی گرام مقدار پوری ہوجائے گی۔
چقندر
ماہر غذائیات کے مطابق چقندر ہمارے جسم میں آئرن کی کمی پوری کرنے کے لیے بہترین ہے۔
یہ سبزی آئرن، کوپر، پروٹین، وٹامنز، کیلشیئم اور سلفر کا ذخیرہ ہے، اس میں موجود وٹامن سی جسم میں آئرن کو جذب کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
پالک
پالک میں کیلوریز کی مقدار کم جبکہ صحت کے لیے فوائد بہت زیادہ ہوتے ہیں، سو گرام پالک میں 2.7 ملی گرام آئرن موجود ہوتی ہے جو روزانہ درکار مقدار کا 15 فیصد حصہ ہے۔
پالک میں موجود آئرن جسم میں اچھی طرح جذب نہیں ہوتی مگر اس سبزی میں وٹامن سی بھی موجود ہوتا ہے جو آئرن کو جذب کرنے میں مدد دیتا ہے ، پالک میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس کیروٹینز کینسر، جسمانی ورم اور آنکھوں کو امراض کا خطرہ کم کرتے ہیں۔
دالیں
دالیں متعدد غذائی اجزا سے بھرپور ہوتی ہیں خصوصاً آئرن کے حصول کا اچھا ذریعہ ہیں ، ایک پلیٹ دال میں آئرن کی مقدار 6.6 ملی گرام ہوتی ہے، کالے چنے اور لوبیا سے بھی آئرن کو حاصل کیا جاسکتا ہے، آدھے کپ کالے چنوں میں 1.8 ملی گرام آئرن ہوتا ہے۔
دالیں فولیٹ، میگنیشم اور پوٹاشیم کے حصول کا بھی اچھا ذریعہ ہیں۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق بیجوں اور دالوں سے ذیابیطس کے شکار افراد میں ورم کم ہوتا ہے جبکہ دالوں کے استعمال سے امراض قلب کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے اس کے ساتھ ساتھ یہ بڑھتے وزن کو بھی قابو میں رکھتی ہے۔
کشمش
کشمش بھی آئرن سے بھرپور میوہ ہے، جسے آسانی سے دلیہ، دہی یا کسی بھی میٹھی چیز میں شامل کرکے کھایا جاسکتا ہے تاہم ذیابیطس کے شکار افراد کو یہ میوہ زیادہ مقدار میں کھانے سے گریز کرنا چاہئے یا ڈاکٹر کے مشورے سے ہی استعمال کریں۔
کھجور
کھجور جسم میں آئرن کی سطح بڑھانے کے ساتھ ساتھ بے وقت کھانے کی عادت پر قابو پانے میں مدد فراہم کرتا ہے ، کشمش کی طرح کجھور کے حوالے سے بھی ذیابیطس کے مریضوں کو احتیاط کی ضرورت ہے۔
سیب
ایک سیب روزانہ کھانے کی عادت ڈاکٹر کو دور رکھتی ہے ، سیب میں آئرن کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو خون یں ہیموگلوبن کی سطح بڑھا کر خون کی کمی یا انیمیا کا علاج کرتا ہے۔
یہ پھل نہ صرف خون کے سرخ خلیات کو ریگولیٹ کرتا ہے بلکہ اعضا تک آکسیجن کی مناسب فراہمی کو بھی یقینی بنانے میں مدد دیتا ہے۔
انار
یہ بہترین خوراک ہے، یہ جسم میں ہیموگلوبن کی سطح کو بڑھاتا ہے، اس میں آئرن، وٹامنز، پروٹین، کاربوہائیڈریٹس اور فائبر ہوتے ہیں۔
مالٹا
مالٹے میں وٹامن سی بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہے جو ہمارے جسم میں آئرن کو جذب کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے ، مالٹے کھانے سے وزن میں بھی کمی آتی ہے، جلد صحت مند ہوتی ہے، قوت مدافعت بڑھانے کے ساتھ ساتھ یہ جسم کی نشوونما بھی کرتا ہے۔