بہاولپور: (دنیا نیوز) خاتون کو نوکری کا جھانسہ دے کر مبینہ اجتماعی زیادتی اور تشدد کے کیس میں پیش رفت ہوئی ہے۔
پولیس کے مطابق مرکزی ملزم غفران کے خلاف درج مقدمے میں اقدام قتل کی دفعہ بھی شامل کردی گئی، متاثرہ لڑکی کی مزید میڈیکل رپورٹس آنا باقی ہیں، مزید دفعات کا اضافہ کیا جاسکتا ہے، غفران سے تاحال تفتیش جاری ہے۔
اس حوالے سے ایم ایس وکٹوریہ ہسپتال ڈاکٹر عامر بخاری کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی کی کمر، گردن اور سر کے پچھلے حصے میں شدید ضربات کے نشانات ہیں، متاثرہ لڑکی کے پاؤں، ٹانگیں اور دیگر اعضا کو مبینہ طور پر جلانے کی کوشش گئی،متاثرہ لڑکی کی حالت میں بتدریج بہتری آرہی ہے۔
واضح رہے کہ 9 دسمبر کی شب بہاولپور میں ملزمان نے لڑکی کو نوکری کا جھانسہ دے کر اس کے ساتھ زیادتی کی اور تشدد کا نشانہ بنایا ، ملزمان حالت غیر میں لڑکی کو بہاولپور وکٹوریہ ہسپتال چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے، پولیس نے متاثرہ لڑکی کے بھائی کی مدعیت میں واقعہ کا مقدمہ درج کیا تھا۔
پولیس کےمطابق فورٹ عباس کےنواحی گاؤں کی رہائشی لڑکی بہاولپور کے نجی ہاسٹل میں رہائش پذیر تھی۔