کراچی: (دنیا نیوز) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کے لیے بھارت جانے کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیے بلکہ پاکستان ٹیم بھارت ضرور جائے اور وہاں سے جیت کر واپس آئے۔
سندھ پریمیئر لیگ سے متعلق ایک تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ بھارت میں پریشر ہوتا ہے ان کے دور میں تو وہ چوکے چھکے لگاتے تھے تو کوئی تالی تک نہیں بجاتا تھا، بنگلور میں کامیابی کے بعد ٹیم بس پر پتھراؤ بھی ہوا لیکن اس پریشر کا اپنا مزہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی اور پاکستانی کرکٹ بورڈز کے درمیان جو بھی معاملات طے ہوں اس کا آفیشل اعلان ہونا چاہیے تاکہ کوئی بدنظمی نہ ہو، بورڈ کے اندر سے خبریں سامنے آنا درست عمل نہیں ہے۔
سابق کپتان شاہد آفریدی نے پی سی بی مین بار بار تبدیلی پر بھی تنقید کی اور کہا کہ چھ سے آٹھ مہینے میں تین چیئرمین بدل گئے وہ بھی ایسے موقع پر جب ایشیا کپ اور ورلڈ کپ سر پر ہے، ایسے موقع پر اہم فیصلے کرنا ہوتے ہیں، پی سی بی میں معلوم نہیں کوئی سسٹم ہے یا نہیں اور اس سسٹم کو فالو بھی کوئی کرتا ہے یا نہیں۔
سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے حوالے سے شاہد آفریدی نے کہا کہ پاکستان ٹیم بہترین شکل میں ہے، ہر شعبے میں مضبوط ہے، پاکستان ٹیم کسی بھی فارمیٹ میں کسی بھی ٹیم کو ہرا سکتی ہے، آگے 8 سے 9 ماہ مسلسل کرکٹ ہے، کھلاڑیوں کو اپنی فٹنس پر توجہ دینا ہوگی اور فٹنس برقرار رکھنا ہو گی۔
سابق کپتان نے کہا کہ پاکستان ٹیم کی بینچ اسٹرینتھ مضبوط ہونی چاہیے، ایسا نہ ہو شاہیں، بابر یا رضوان فٹ نہ ہوں تو مشکل پڑ جائے اس لیے کہتا رہا ہوں کہ دو ٹیمیں بننی چاہئیں، پاکستان اے ٹیم کا ہونا بہت ضروری ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر بیک اپ کھلاڑی موجود ہوں۔