لاہور : ( دنیا نیوز ) پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت کے رویے میں تکبر پایا جاتا ہے اور وہ ایک سُپر پاور کی حیثیت سے کرکٹ میں برتاؤ کرتا ہے۔
غیرملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان کے سابق کپتان عمران خان نے پاکستانی کرکٹرز کو انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں کھیلنے کی اجازت نہ دینے پر بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان کا کہنا تھا میں آج کل بہت مصروف ہوں، 4 برسوں سے کرکٹ کے بارے میں کچھ زیادہ نہیں پڑھا، یارکشائر کاؤنٹی کے نسل پرستی سکینڈل کا پڑھا ہے، میرے کیریئر کے آغاز سے اختتام تک یہ نسل پرستی تھوڑی کم ہوئی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ جب میں نے انگلینڈ میں کیریئر کا آغاز کیا تو وہاں کرکٹ اور کاؤنٹی کرکٹ میں کھلے عام نسل پرستی تھی، ہر وقت گراؤنڈ میں نسل پرستانہ ریمارکس ہوتے تھے، نارتھ انگلینڈ میں پاکستانیوں کو بھی اس سے گزرنا پڑتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے رویے میں تکبر پایا جاتا ہے اور وہ ایک سُپر پاور کی حیثیت سے کرکٹ کو چلا رہا ہے، بھارت فیصلہ کرتا ہے کہ کس کو کھیلنا چاہیے کس کو نہیں، بدقسمتی سے پاکستان اور بھارت کے تعلقات کی وجہ سے پاکستانی کرکٹرز انڈین پریمئیر لیگ ( آئی پی ایل ) میں نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے پاس بھی اچھی کوالٹی کی سُپر لیگ ہے، پاکستان سُپر لیگ ( پی ایس ایل ) میں کھیلنے کے لیے غیرملکی کھلاڑی آتے ہیں، پاکستان میں بہت اچھے نوجوان کرکٹرز سامنے آرہے ہیں، ہمیں انڈین کرکٹ لیگ کی فکر نہیں کرنی چاہیے۔