لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے افغانستان کو شکست دینے کے بعد شارجہ سٹیڈیم میں ہونے والے افغان تماشائیوں کے جھگڑے کے خلاف انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) میں سخت موقف اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز میچ ختم ہونے کے بعد افغانستان کے شائقین نے سٹینڈز کے اندر موجود پاکستانی شائقین پر حملہ کر دیا، اس واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔
اس واقعے کے بعد پی سی بی نے شدید تحفظات کا اظہار کیا اور اس معاملے کو اجاگر کرنے کے لیے آئی سی سی اور اے سی سی کے پاس جانے کا فیصلہ کیا۔
چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے کہا کہ ہم آئی سی سی کو خط بھی لکھیں گے، آواز اٹھائیں گے اور ہمارے بس میں جو بھی ہوا کریں گے، یہ واقعہ انتہائی افسوسناک تھا، ہار جیت ہوتی ہے، ہمیں اپنے جذبات پر قابو رکھنا چاہیے، ہم اپنے شائقین کا خیال رکھتے ہیں اور اس طرح سے کچھ بھی ہوسکتا تھا اور ہماری کرکٹ ٹیم کو بھی خطرہ ہوسکتا ہے۔
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) September 8, 2022
انہوں نے کہا کہ جو ویڈیوز سامنے آئیں وہ انتہائی افسوسناک تھیں، یہ پہلا واقعہ نہیں ہے کہ افغانستان کے تماشائیوں کی جانب سے اس طرح کا رویہ اختیار کیا گیا ہے۔
دریں اثنا آئی سی سی نے میچ کے دوران پاکستان کے آصف علی اور افغانستان کے فرید احمد کے درمیان تلخ کلامی کے بارے میں ابھی تک اپنا فیصلہ نہیں کیا ہے، فرید نے آصف کو اپنی وکٹ حاصل کرنے کے بعد اکسایا، جواب میں پاکستانی بلے باز نے مزاحمت کی۔
— muzamilasif (@muzamilasif4) September 7, 2022
دونوں کرکٹرز کو میچ ریفری نے معاملے کے بارے میں پوچھنے کے لیے بلایا تھا۔
اس سے قبل 2019 میں انگلینڈ میں آئی سی سی ورلڈ کپ کے دوران افغانستان کے شائقین نے پاکستان کے خلاف اپنی ٹیم کے میچ کے دوران سٹیڈیم کے باہر بدامنی پیدا کی تھی، واقعے کے بعد افغان شائقین کے ایک جوڑے کو بھی گرفتار کیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال ٹی 20 ورلڈ کپ 2021 کے دوران بھی افغانستان کے شائقین نے میچ کے دوران سٹیڈیم کے باہر پاکستانی شائقین پر حملہ کیا تھا۔