لاہور: (ویب ڈیسک) قومی ٹیم کے فاسٹ باؤلر جنید خان نے کورونا ویکسین سے متعلق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور سربراہ این سی او سی اسد عمر سے سوالیہ انداز میں پوچھتے ہوئے کہا کہ ویکسین دستیاب ہی نہیں تو آخر عوام کہاں جائیں؟
تفصیلات کے مطابق حکومتی دعووں کے برعکس خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں انسدادِ کورونا ویکسین کی عدم فراہمی پر ٹیسٹ کرکٹر جنید خان نے این سی او سی کے سربراہ اسد عمر سے سوال کردیا۔
I have asked in District Swabi District Mardan and District Bunair. No vaccine is available. Those that have taken their first dose more than 6/7 weeks ago are still waiting for their second dose. If they are not available where will people get vaccinated from? @Asad_Umar
— Junaid khan 83 (@JunaidkhanREAL) July 12, 2021
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وفاقی وزرا کے نام پیغام میں جنید خان نے لکھا کہ اسد عمر کہتے ہیں خیبر پختونخوا اور گلگت میں سیاحوں کے لئے کورونا ویکسین لازمی ہے لیکن شاید شہرام ترکئی، اسد قیصر اور اسد عمر لاعلم ہیں کہ جس ویکسین کو وہ لازمی قرار دے رہے ہیں وہ دستیاب ہی نہیں۔
Joke of the day! @Asad_Umar says covid vaccine is a must for tourists in KPK and Gilgit Biltistan but first @ShahramKTarakai @AsadQaiserPTI and Asad Umar need to know that the vaccination they are making compulsory are not even available.
— Junaid khan 83 (@JunaidkhanREAL) July 12, 2021
انہوں نے کہا کہ صوابی مردان اور بونیر میں چھ یا سات ہفتوں پہلے ویکسین کی پہلی خوراک لگوانے والے افراد اب تک دوسری خوراک کے منتظر ہیں۔
فاسٹ بولر جنید خان کے پیغام کے ردعمل میں این سی او سی کی جانب سے جواب میں کہا گیا کہ خیبرپختونخوا میں کورونا ویکسین کی دس لاکھ سے زائد خوراکیں دستیاب ہیں۔ بونیر، صوابی اور مردان تینوں اضلاع میں کم از کم تیس ہزار خوراکوں کا ذخیرہ موجود ہے۔
im not saying this for political reasons
— Junaid khan 83 (@JunaidkhanREAL) July 13, 2021
its good that you are saying they are available and you must have proofs of it too. inbox me a contact number and also show me in any of these districts hospitals then I will apologise if you are right. I have voice messages proofs
این سی او سی کے جواب پر جنید خان نے ایک اور پیغام میں کہا کہ ان کی تنقید سیاسی مقاصد کے تحت نہیں، ان اضلاع کے ہسپتالوں میں اگر ویکسین موجود ہے، تو دکھا دیجئے، رابطہ کرنے کے لئے کوئی نمبر ان باکس میں بھیج دیجیے، اگر این سی او سی کے دعوے درست ہوئے تو وہ معافی مانگ لیں گے۔