لاہور: (دنیا نیوز) پی ایس ایل سکس کا سلطان کون، فیصلہ آج ہو گا۔ سپرلیگ کے فائنل میں ملتان سلطانز اور پشاور زلمی رات 9 بجے آمنے سامنے ہوں گے، دونوں کپتانوں کی جیت پر نظریں، دیوانے بھی بے قرار ہیں۔
پی ایس ایل سکس فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گئی، دوسرے الیمینٹر میں پشاور زلمی نے دو بار کی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ کو 8 وکٹ سے ہرا کر آؤٹ کر دیا، فاتح ٹیم کا آج ملتان سلطانز سے ٹائٹل مقابلہ ہو گا۔
شیخ زید اسٹیڈیم ابوظہبی میں پی ایس ایل سکس کا آخری میچ شروع ہونے سے قبل ہی شائقین میں سنسنی دوڑانے لگا، چھکے چوکوں کی برسات میں وکٹیں گرنے میں کون کس کو مات دے گا، کرکٹ دیوانے اندازے لگانے لگے۔ پشاور زلمی نے چوتھی بار فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا ہے جبکہ 2017 میں ٹائٹل بھی اپنے نام کیا تھا۔ فائنل جیتنے والی ٹیم کو شاندار ٹرافی کے ساتھ ساڑھے 7 کروڑ روپے دیئے جائیں گے جبکہ دوسرے نمبر پر آنیوالی ٹیم 3 کروڑ کی بڑی رقم کی حقدار قرار پائے گی۔
پی ایس ایل 6 پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کو 30 لاکھ، بہتیرن باولر، بلے باز اور وکٹ کیپر کو 8 لاکھ روپے دیئے جائیں گے، اسپرٹ آف کرکٹ ایوارڈ کیلئے 32 لاکھ روپے کی رقم رکھی گئی ہے۔
فائنل جیتنے کیلئے پشاور زلمی کے کپتان وہاب ریاض اور ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان دونوں پرعزم ہیں۔ آن لائن پریس کانفرنس کرتے ہوئے وہاب ریاض کا کہنا تھا کہ ملتان سلطانز مضبوط ٹیم ہے، فائنل وہ جیتے گا جو اعصاب پر کنٹرول رکھے گا۔ پی ایس ایل فائنل کھیلنا بہت اعزاز کی بات ہے۔ ٹیم نے بہت اچھا مومینٹم پِک کرلیا ہے، اس کو جاری رکھیں گے۔ امید ہے حضرت اللّٰہ زازئی کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
وہاب ریاض کا کہنا تھا کہ صہیب مقصود اور شاہنواز دھانی اچھا پرفارم کر رہے ہیں، کل پریشر میچ ہوگا۔ خود کوشش کروں گا کہ دھانی سے زیادہ سے وکٹیں لوں۔ فائنل کا پریشر نہیں لے رہا، ہار جیت کھیل کا حصہ ہے۔ بطور کپتان ٹورنامنٹ جیتنا میرا خواب ہے۔
ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان نے آن لائن پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ شروع میں ایسا لگ رہا تھا کہ ہماری ٹیم ایونٹ سے باہر ہو جائے گی تاہم لڑکوں نے بہت محنت کی جس کا بہتر نتیجہ نکلا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوری ٹیم نے ملکر اچھی کرکٹ کھیلی، کسی ایک کا نام نہیں لینا چاہتا لیکن یہ کہنا چاہتا ہوں تمام کھلاڑی ون یونٹ کی طرح کھیل رہے ہیں۔ کراچی میں ہمارے میں موومنٹم میں فرق پڑ رہا تھا، میرا یقین ہے کہ بڑے سٹارز کی بجائے ٹیم کے برابر کمبی نیشن کا حامی ہوں۔ ٹیم کو متحد رکھنا میرا ہدف ہے۔