لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ نئے کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کیے جانے پر خوش ہوں، سلیکشن کمیٹی میں کھلاڑیوں کو شامل کیے جانے کو سمجھتا ہوں۔ ٹیم سلیکشن سے متعلق افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے پریکٹس کیمپ سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ٹیم سلیکشن سے متعلق افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں، میری رائے میں یہ معاملات میٹنگ میں طے ہونی چاہیے جب اس طرح کی باتیں میٹنگ سے باہر آتی ہیں تو یہ صحیح نہیں ہوتا۔ بات چیت اچھی ہوئی ہے، رائے میں اختلافات ہو سکتا ہے، یہ میری ٹیم نہیں ہے، بلکہ ہماری ٹیم ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری ذمہ داری ہے کہ ٹیم کو آگے لیکر چلوں، میں نئے کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کیے جانے پر خوش ہوں، میں سلیکشن کمیٹی میں کھلاڑیوں کو شامل کیے جانے کو سمجھتا ہوں۔
ایک سوال پر بابراعظم نے کہا کہ اتھارٹی منوانے کی بات نہیں، کپتانی کرتے 18 ماہ ہوگئے، ٹیم کی بہتری کیلیے ہر ممکن قدم اٹھاتا ہوں۔ جنوبی افریقا میں بھی تیاری کا اچھا موقع ملے گا، بیٹسمین جنوبی افریقی کنڈیشنز میں پرفارم کرنے کیلیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شرجیل خان کی فارم اچھی ہے، گیم چینج کرسکتا ہے، فٹنس پر کام ہوگا تو مزید بہتری آئے گی، فی الحال ان کو صرف ٹی ٹوئنٹی میں لیا ہے، ان کی فٹنس کا اتنا بھی مسئلہ نہیں، فرسٹ کلاس چار روزہ میچز اور پی ایس ایل بھی کھیلے ہیں، تھوڑا وزن زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ پروٹیز کے خلاف ہوم سیریز میں فتوحات کا تسلسل دورہ جنوبی افریقہ اور زمبابوے میں بھی برقرار رکھنے کی کوشش کرینگے۔ پروٹیز کے خلاف ہوم سیریز میں فتوحات کا تسلسل دورہ جنوبی افریقہ اور زمبابوے میں بھی برقرار رکھنے کی کوشش کرینگے، ورلڈ کپ سے قبل اہم میچز ہیں، جیت سے اعتماد میں اضافہ ہوگا نئے کرکٹرز کیلیے بھی اچھا موقع ہے کہ پرفارمنس دکھا کر ٹیم میں اپنی جگہ پکی کریں۔
خاتون کے الزامات پر انہوں نے کہا کہ میرا معاملہ وکلا دیکھ رہے ہیں، جلد فیصلہ ہو جائے گا، یہ معاملہ عدالت میں ہے اس لیے بولنا اچھا نہیں، پاکستان کا بڑا اہم ٹور ہے کرکٹ پر بات ہونی چاہیے۔