پی ایس ایل: غیر ملکی کھلاڑی پاکستانی مداحوں کے سامنے کھیلنے کیلئے بیتاب

Last Updated On 13 November,2019 08:51 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) آئندہ پی ایس ایل کا پورا ایڈیشن پاکستان میں ہو گا۔ غیر ملکی کھلاڑی لیگ قومی میدانوں پر کھیلتے ہوئے نظر آئیں گے۔ انگلینڈ کے 7، جنوبی افریقا کے 6، ویسٹ انڈیز کے 5، آسٹریلیا اور افغانستان کے 3.3، سری لنکا کے دو جبکہ نیپال اور نیوزی لینڈ کے ایک ایک کھلاڑی ایکشن میں‌ نظر آئیں گے۔

اطلاعات کے مطابق افغانستان کے آل راؤنڈر محمد نبی، سپنرز مجیب الرحمان اور راشد خان ڈارفٹنگ کے لیے دستیاب ہوں گے اسی طرح آسٹریلیا کے ڈین کرسٹین، بین کٹنگ اور کرس لین بھی پاکستان میں کھیلنے کو تیار ہیں۔

دفاعی چیمپئن انگلینڈ کے معین علی، ہیری گرنی، الیکس ہیلز، کرس جارڈن، لیام پلنکٹ، عادل رشید اور جیسن رائے نے بھی پاکستان میں کھیلنے کی حامی بھر لی، اسی طرح نیپال کے سندیپ لمیچانے اورنیوزی لینڈ کے کولن منرو بھی پی ایس ایل میں ایکشن دکھائیں گے۔

جنوبی افریقاکی ٹیم کے کھلاڑی ہاشم آملہ، جے پی ڈومنی، کولن انگرام، ریلے روسو، ڈیل اسٹین اور عمران طاہر بھی ملکی میدانوں میں کھیلتے ہوئے نظر آئینگے جبکہ سری لنکا کے اینجلو میتھیوز اور تھیسارا پریرا بھی رواں سال پی ایس ایل کا حصہ بنیں گے۔

ویسٹ انڈیز کے کارلوس بریتھ ویٹ، ڈائن براوؤ، ایون لوئس، سنیل نارائن اور پولارڈ بھی پی ایس ایل سیزن فائیو میں ایکشن میں نظر آئیں گے۔

پی ایس ایل اعلامیے کے مطابق ڈیل اسٹین کے علاوہ ورلڈکپ کی فاتح ٹیم انگلینڈ کے معین علی، عادل رشید اور جیسن رائے سمیت 28 غیر ملکی کھلاڑیوں کو پلاٹینم کٹیگری میں شامل کرلیا گیا۔ پی سی بی کی جانب سے پلاٹینم کٹیگری میں شامل کھلاڑیوں کی مکمل فہرست 21 نومبر کو رجسٹریشن ونڈو بند ہونے کے بعد جاری کی جائے گی۔

ابتدائی فہرست میں شامل کھلاڑیوں کی تعداد میں آئندہ ہفتے اضافے کا امکان ہے، ڈرافٹ پول کے لیے کھلاڑیوں کوطے شدہ کٹیگریز میں ری ٹین، ٹریڈ اور ریلیز کیا جاسکتا ہے۔

پانچویں سیزن میں بھی پلاٹینم، ڈائمنڈ، گولڈ، سلور اور ایمرجنگ پانچ کٹیگریز بنائی گئیں، ہر فرنچائز کم از کم 16 اور زیادہ سے زیادہ 18 کھلاڑیوں کو لے سکتی ہے، فرنچائز مالکان پر ضروری ہے کہ وہ پلاٹینیم، ڈائمنڈ، گولڈ سے تین تین جبکہ سلور سے پانچ ، ایمرجنگ اور سپلیمنٹری سے دو کھلاڑیوں کا انتخاب کریں۔

انگلش ٹیم کے سپنر معین علی کا کہنا تھا کہ میں بہت خوش ہوں کہ پاکستان سپر لیگ کے ڈرافٹ میں شامل ہوں اور پی ایس ایل کھیلنے کے لیے تیار ہوں۔

یاد رہے کہ معین علی، عادل رشید اور جیسن رائے انگلینڈ میں ہونے والے کرکٹ ورلڈکپ کی فاتح ٹیم کا حصہ تھے۔

جیسن روئے کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کے دوران پاکستانی کھلاڑی ہمیشہ متحد ہو کر کھیلتے ہیں، مجھے ایونٹ میں کھیل کر بہت خوشی ہو گی۔ پاکستان میں کرکٹ کے مداح دنیا بھر میں سب سے زیادہ پرجوش ہیں۔

2018ء میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کرنے والے ایلکس ہیلز کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال پاکستان میں کرکٹ کھیل کر بہت زیادہ لطف اندوز ہوا، پاکستان میں پرجوش مداحوں کی بہت بڑی تعداد سٹیڈیم میں موجود تھی جو میرے لیے بہت زیادہ خوشی کا لمحہ تھا۔

2019ء میں پشاور زلمی کی طرف سے کھیلنے والے ویسٹ انڈین آل راؤنڈرپولارڈ کا کہناتھا کہ پاکستانی میدانوں میں پرجوش مداحوں کے سامنے کھیل کر مجھے بہت زیادہ خوشی ہوئی، یہ میرے کیریئر کا روشن باب تھا اور میں یقین رکھتا ہوں یہ سلسلہ برقرار رہے گا۔

 ڈیل سٹین کا کہنا تھا کہ پاکستانی مداحوں کے لیے کرکٹ ہی سب کچھ ہے اور وہ پی ایس ایل کے ڈرافٹ پول کے ذریعے اس کا حصہ بننے جا رہے ہیں۔

کھلاڑیوں کو ملنے والے معاوضے


پلاٹینم میں شامل ہر کھلاڑی کو 2 کروڑ 30 لاکھ سے 3 کروڑ 40 لاکھ روپے( 147 ہزار تا218 ہزارامریکی ڈالر) ملیں گے۔

ڈائمنڈ کیٹگری والوں کو ایک کروڑ 15 لاکھ سے ایک کروڑ 60 لاکھ روپے( 73 ہزار تا103 ہزارامریکی ڈالر) دیے جائیں گے۔

گولڈ کیٹگری والوں کو 60 لاکھ سے 89 لاکھ روپے( 44ہزار تا58 ہزارامریکی ڈالر) ملیں گے۔

سلور کیٹیگری والوں کو 24 لاکھ سے 54 لاکھ روپے( 15 ہزار تا35 ہزارامریکی ڈالر) اداکیے جائیں گے۔

ایمرجنگ پلیئرز کو 10 لاکھ سے 15 لاکھ روپے( 6.5ہزار تا9.5 ہزارامریکی ڈالر) دیے جائیں گے۔

جب کہ اختیاری یا سپلمنٹری راؤنڈ کا بجٹ کیپ 19 ایک کروڑ 90 لاکھ روپے (120ہزار امریکی ڈالر) مختص کیا گیا ہے۔ ہر ٹیم کو اس راؤنڈ میں 2 کھلاڑیوں کے انتخاب کا اختیار ہوگا۔