لاہور: (ویب ڈیسک) لاہور الیکٹر ک سپلائی کمپنی (لیسکو) کی جانب سے پروٹیکٹڈ صارفین کو مبینہ طورپر اووربلنگ کے معاملے پر ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نےانکوائری شروع کردی۔
ذرائع کےمطابق 200 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو مبینہ طورپر زائد بل ڈالے گئے ہیں، اووربلنگ کے باعث ان پروٹیکٹڈ صارفین کی کیٹیگری تبدیل ہوگئی اورانہیں کروڑوں روپے کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑا ہے۔
ذرائع نے بتایاکہ لیسکو کے ماہانہ بل 170 سے 200 یونٹس والوں کو پانچ ہزار روپے اضافی بل کی ادائیگی کرنا پڑی، ان صارفین کا بل 3 ہزارسے کم ہوتا ہے، 201 سے اوپر یونٹس ڈالنے سے بل 8 ہزارسے تجاوز کر گیا ،لیسکو کے ہزاروں صارفین کو 200 سے اوپر کیٹیگری میں زبردستی شامل کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا تھاکہ ایس ڈی او اور ریونیو افسر بل درست کرنے کی بجائے صارفین نے جمع کروانے کا کہہ رہے ہیں، وہ صارف جو کم آمدنی والا اس کے لئے بل جمع کروانا مسئلہ بن گیا، اس اقدام سے لیسکو نے صارفین کی جیبوں سے کروڑوں روپے اضافی نکلوا لئے ہیں۔
دوسری جانب لیسکوحکام کہنا تھاکہ کسی صارف کو اوور بلنگ نہیں کی گئی، 30 روزہ آٹو میٹک کمپیوٹر بلنگ کرتا ہے، کسی صارف کو شکایت ہے رابطہ کر سکتا ہے۔
دریں اثناء ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نے پروٹیکٹڈ صارفین کو مبینہ طورپر اووربلنگ کے معاملے پرانکوائری شروع کردی ہے، لیسکو کے ڈائریکٹر کسٹمر سروسز اور ڈی جی آئی ٹی کو طلبی کے نوٹس جاری کردیئے گئے، دونوں افسران کو ریکارڈ سمیت تحقیقات میں شامل ہونے کی ہدایت کردی۔
ترجمان ایف آئی اے کےمطابق ڈائریکٹرکسٹمرسروسز لیسکو اور ڈائریکٹرجنرل آئی ٹی کو نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں جس میں لیسکو افسران سے بلنگ کا ڈیٹا اور دیگر تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور سرفراز ورک کا کہنا ہے کہ اووربلنگ بلنگ کسی صورت برداشت نہیں کی جائےگی ، ذمہ داروں کیخلاف سخت ایکشن لیں گے۔