اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر مملکت خزانہ علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ بجٹ کے حوالے سے بزنس کمیونٹی کے تمام تحفظات دور کریں گے۔
نیشنل بجٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت خزانہ علی پرویز ملک نے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے یقین دہانی کراتا ہوں مثبت تنقید کو خوش آمدید کریں گے، میرا بیک گراؤنڈ بھی بزنس کا ہے، اس لیے میں بزنس کمیونٹی کے مسائل بہتر سمجھتا ہوں۔
علی پرویز ملک نے کہا کہ اس وقت ہمیں کچھ بنیادی اصلاحات کرنی ہیں، سٹاک ایکسچینج میں بہتری کسی انفرادی فیصلے کی وجہ سے نہیں، سٹاک مارکیٹ کی تیزی حکومتی اقدامات کی نشاندہی کرتی ہے، مہنگائی میں کمی کے لیے شہباز شریف اور کابینہ نے دن رات کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی پر قابو نہ پایا جاتا تو بہت سے مسائل جنم لیتے، سرمایہ کاری سے پہلے آپ کو کچھ سیونگ بھی کرنی پڑتی ہے، پاکستان کی معاشی حقیقتیں سمجھتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا، معاشی حقیقتوں کو سمجھتے ہوئے اصلاحات کرنی ہوں گی۔
وزیر مملکت خزانہ نے کہا کہ سب تجاویز کو سامنے رکھتے ہوئے 28 جون کو ایک بہتر فنانس بل منظور کرائیں گے، یہ ایک جمہوری منتخب حکومت ہے، وزیر اعظم شہباز شریف ہر طبقے کا درد سمجھتے ہیں۔
علی پرویز ملک نے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ سیلری سلیبس اوپر نیچے ہوئی ہیں، تنخواہ دار طبقے کی تکلیف سے ہم واقف ہیں، تنخواہوں پر جو بوجھ تجویز کیا گیا کاش میں آپ کو بتا سکوں، تنخواہوں پر بوجھ کو کم سے کم کیا گیا، ماہانہ ایک لاکھ روپے تنخواہ پر اضافی بوجھ 12 سو روپے بڑھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک اگلے تیس دنوں میں وزیر اعظم کئی محکمے بند کرنے جا رہے ہیں، ہمیں اب اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کے لیے ہر طرح سے آگے بڑھنا ہو گا، انٹرنیشنل پارٹنرز کو بتانا پڑے گا کہ ہم اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کا آغاز کرنے لگے ہیں، ہر شہری کو اپنی حیثیت کے مطابق حصہ ڈالنا ہو گا۔