لاہور: (دنیا نیوز) سال 23-2022 میں بھی بجلی کی چوری رکی نہ ہی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی میں بہتری آ سکی۔
دستاویزات کے مطابق ایک سال کے دوران لائن لاسز کی مد میں پاور ڈویژن کو 166 ارب 36 کروڑ روپے کا مزید نقصان اٹھانا پڑا۔
پشاور اور لاہور سب سے زیادہ نقصان اٹھانے والی پاور کمپنیاں بن گئیں۔
دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ لائن لاسز کی وجہ سے 5 ارب 52 کروڑ بجلی یونٹس ضائع ہوگئے، ضائع شدہ یونٹس کے باعث 166 ارب 36 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
سب سے زیادہ لاسز پیسکو کے رہے جس کی مد میں 77 ارب روپے کا نقصان ہوا، لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی 23 ارب روپے، کیسکو کا 22 ارب روپے نقصان ہوا۔
دستاویزات کے مطابق سیپکو کو 21 ارب جبکہ حیسکو کو 14 ارب اور کے الیکٹرک کو 2 ارب روپے کا جھٹکا لگا۔