اسلام آباد (ذیشان یوسفزئی ) ممبر نیپرا سندھ رفیق شیخ نے گیارہ سو میگاواٹ بجلی کے روزانہ ضائع ہونے کا انکشاف کیا ہے جس سے صارفین پر اربوں روپے کی کیپسٹی پیمنٹ کا بوجھ اضافی پڑتا ہے ۔
ممبر نیپرا سندھ نے کہا کہ عوام بجلی لینے کو تیار ہے ، بجلی موجود ہے لیکن پاور سیکٹر دینے کو تیار نہیں،ایک لاکھ سترہ ہزار کنکشن التوا کا شکار ہیں ،اگر یہ کنکشن لگ جاتے ہیں تو کیپسٹی پیمنٹ کم ہوگی، التوا کے شکار میں کنکشن میں سے ایک سال سے زائد عرصے والے بھی موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی جہاں بجلی ہوتی ہی نہیں وہاں کی کیپسٹی پیمنٹ بھی آئیسکو سے ذیادہ ہے، دوسری جانب تقسیم کار کمپنیوں کا نظام بوسیدہ ہونے کی وجہ سےکوٹے سے کم بجلی وصول کررہے ہیں ۔
ممبر کے پی نیپرا نے کہا ہے کہ کوٹے سے کم بجلی کی وصولی کی وجہ سے کیپسٹی پیمنٹ بڑھتی جارہی ہے اور بارہ بارہ گھنٹے تک لوڈشیڈنگ جاری رہی ہے ، نیپرا میں درخواست پر سماعت کے دوران 81 بلین کی سہ ماہی ایڈجسمنٹ کی درخواست میں چار ارب روپے کا اضافہ کیا گیا۔
سی پی پی اے حکام نے کہا کہ ڈسکوز نے اعداد شمار ٹھیک شیئر نہیں کیے تھے اس لیے مزید اضافہ بنتا ہے ، ہر دفعہ ہم اعدادشمار بعد میں شئیر کرتے ہیں، لہذا 85ارب 28 کروڑ روپے بنتے ہیں، نیپراتھارٹی سہہ ماہی ایڈجسمنٹ پر اپنا فیصلہ بعد میں جاری کرے گی۔