اسلام آباد: (دنیا نیوز) سلیم مانڈوی والا کے زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، کمیٹی نے جوسز پر 10 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی سفارش کر دی۔
جوس انڈسٹری نمائندگان کا کہنا ہے کہ 10 فیصد ایف ای ڈی ختم کی جائے تو حکومت کے ریونیو میں اضافہ ہو گا، جوسز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس پہلے سے عائد ہے، پیکڈ جوس کی فروخت بڑھنے سے ٹیکس ریونیو میں اضافہ ہوگا۔
کمیٹی نے سٹیل سکریپ کی مقامی سپلائی پر 1.5 فیصد ٹیکس ختم کرنے کی سفارش کر دی، کمیٹی ارکان نے کہا کہ اس سیکٹر کو زیرو ریٹ ڈکلیئر کیا جائے۔
اجلاس میں سٹیل انڈسٹری نمائندگان نے کہا کہ رجسٹرڈ سٹیل انڈسٹری کی ایل سیز نہیں کھل رہیں، سکریپ کے 95 فیصد مقامی ڈیلرز رجسٹرڈ نہیں ہیں، مقامی رجسٹرڈ انڈسٹری کو بھی ٹیکس استثنیٰ دیا جائے تاکہ سکریپ خرید سکیں۔
جس پر کامل علی آغا نے کہا کہ سکریپ جمع کرنے والے کباڑیوں کی رجسٹریشن نہ کی جائے، پھیری لگا کر سامان اکٹھا کرنے والے بے روزگار ہو جائیں گے، ان غریب لوگوں کو چھیڑا گیا تو ملک میں کرائم ریٹ بڑھنے کا خدشہ ہے۔