اسلام آباد: (دنیا نیوز) بجلی صارفین پر اضافی 162 ارب روپے کا بوجھ ڈالنے کا معاملہ ٹل گیا، نیپرا نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ موخر کردیا ہے۔ رواں مالی سال کے دوران بجلی کی قیمتیں نہیں بڑھائی جا سکتیں، پیپکو نے نیپرا کو خط ارسال کر دیا۔
بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کی جانب رواں مالی سال کی دوسری اور تیسری سہ ماہی کے بقایاجات کی وصولی کی درخواستوں پر نیپرا میں ویڈیو لنک کے ذریعےسماعت ہوئی۔ دوران سماعت بتایا گیا کہ کابینہ کا فیصلہ آچکا ہے کہ بجلی کے نرخوں میں جون2020 تک اضافہ نہیں کیا جاسکتا-
چیئر مین نیپرا کا کہنا تھا کہ پیپکو کی جانب سے لیٹر لکھا گیا ہے کہ بجلی کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا جا سکتا، کمپنیوں کی جانب سے درخواستیں دائر کرنے کامطلب یہ ہے کہ کمپنیاں حکومتی احکامات کو نظر انداز کررہی ہیں۔ کیا کمپنیوں کو حکومتی فیصلے کا علم نہیں، کمپنیوں کا موقف تھا کہ انہیں کابینہ کا یہ فیصلہ موصول نہیں ہوا۔
ممبر نیپرا سیف اللہ چھٹہ کا کہنا تھا کہ تیل کی قیمتوں میں کمی کا ریلیف صارفین کو ملنا چاہیے، کورونا کی صورتحال میں صارفین پر مزید بوجھ نہیں ڈالنا چاہیے۔ تقسیم کار کمپنیوں کو واپس وزارت کے پاس جانا چاہیے۔ چیئرمین نیپرا نے کہاکہ ہم نے کسی سے ہدایات نہیں لینی، ایک طریقہ کار سے چلنا ہے۔
دوران سماعت پاور ڈویژن اور سی پی پی اے کی جانب سے کوئی بھی پیش نہیں ہوا، کمپنیوں نے اکتوبر سے دسمبر 2019 کے لیے تہتر ارب روپے اور جنوری سے مارچ کے لیے 89 ارب روپے وصولی کی درخواست کی تھی۔ نیپرا کی جانب سےدرخواستوں کی من و عن منظور ی کی صورت میں بجلی کی قیمت میں مزیر ڈیڑھ سے پونے دو روپے فی یونٹ مزید اضافہ ہوسکتا ہے-
واضح رہے کہ موجودہ دور حکومت میں بجلی پہلے ہی تین روپے پچاسی پیسے فی یونٹ تک مہنگی کی جاچکی ہے۔