لاہور: (دنیا نیوز) ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی صلاحیت کا صرف 50 فیصد ٹیکس وصول کرتا ہے، جہاں کاروباری طبقہ ٹیکس نہ دے وہاں حکومتیں کام نہیں کرسکتیں، پاکستان کے بیشتر ریٹیلرز ٹیکس نہیں دیتے۔
ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کا ٹیکس نظام سہل نہیں ہے، خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں کو سال میں 60 ٹیکس ریٹرن جمع کرانے پڑتے ہیں، مختلف مصنوعات پر 26 قسم کے مختلف ٹیکس عائد ہیں جبکہ کمپنیاں صوبے کو الگ اور وفاق کو الگ جواب دہ ہیں، دوسری جانب حکومت نے زراعت، تعمیرات اور ٹیکسٹائل کے شعبے کو کافی مراعات دے رکھی ہیں۔ ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ ٹیکس نظام آسان بنانے کے لئے صوبوں اور وفاق کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق جہاں حکومت عوام کو ٹیکس نظام میں شامل کرنے کے لئے ایڑھی چوٹی کا ضرور لگا رہی ہے وہیں ایف بی آر کو بھی ہاتھ پیر چلا نے کی ضرورت ہے۔