تہران: (دنیا نیوز) امریکی پالیسیوں نے عالمی امن و امان اور معیشت کو درہم برہم کر دیا، کئی ممالک نے ڈالر سے ہاتھ کھینچنے کی کوششیں تیز کر دیں۔
چین نے اگلے سال کے شروع سے اپنے تیل کے معاہدوں میں ڈالر کے بجائے یوآن استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دوسری جانب روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ امریکی ڈالر تنزلی کا شکار ہے، جس کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں ڈالر کی اجارہ داری اب ختم ہونے والی ہے۔ امریکا کی جانب سے غنڈہ گردی، محاصرے، اقتصادی پابندیوں اور مسلسل جنگوں نے عالمی امن و امان اور معیشت کو درہم برہم کر دیا ہے۔ جس کے باعث بہت سے ممالک نے امریکی ڈالر سے ہاتھ کھینچنے کی کوششیں شروع کردی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار اخبار رای الیوم کے چیف ایڈیٹر اور معروف عرب تجزیہ نگار عبدالباری عطوان نے گزشتہ روز ایرانی ویب سائٹ سحر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر کے تسلط کے دور کا مکمل خاتمہ قریب ہے۔ ایران، روس، چین اور وینزویلا سمیت بہت سے ممالک اپنے تجارتی معاملات خاص طور پر تیل کی فروخت اور تیل کے معاہدوں کے لیے ڈالر کے بجائے اپنی قومی کرنسیوں (یوآن، یورو،ریال اور روبل) کا استعمال کر رہے ہیں۔