پاکستان کے سیاسی منظرنامے پر اقلیتی برادریوں کا بڑھتا ہوا کردار

Last Updated On 11 August,2018 07:00 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) کھیل کا میدان ہو یا سیاست کا پاکستان میں اقلیتی برادریوں کو آگے بڑھنے کے مواقعے ہمیشہ فراہم کئے جاتے رہے ہیں، عام انتخابات میں جنرل نشستوں پر اقلیتی امیدواروں کی کامیابی اس کا واضح ثبوت ہے، الیکشن کمیشن کے مطابق اب تک غیر مسلم ووٹرز کی تعداد 30 فیصد بڑھ چکی ہے۔

پاکستان میں بسنے والی اقلیتی برادریاں نہ صرف اپنے مذہبی معاشرتی اور معاشی معاملات میں آزاد ہیں، بلکہ سیاسی معاملات میں بھی انہیں مکمل آزادی حاصل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حالیہ عام انتخابات میں جنرل نشستوں پر اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے نمائندوں کی کامیابی ایک مثبت پیغام ہے۔ روزنامہ دنیا کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں غیر مسلم ووٹرز کی تعداد میں پچھلے پانچ سالوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق اب تک غیر مسلم ووٹرز کی تعداد 30 فیصد بڑھ چکی ہے۔

ملک میں ہندو ووٹرز کی تعداد 17 لاکھ 70 ہزار، مسیح ووٹرز 16 لاکھ 40 ہزار، سکھ 8 ہزار 852، پارسی 4 ہزار سے زائد، بدھ مت ایک ہزار 884، جبکہ دیگر اقلیتی ووٹرز کی تعداد 37 ہزار 524 ہے۔

روزنامہ دنیا کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سب سے زیادہ تعداد ہندوؤں کی ہے جن کی تعداد 1.77 ملین سے تجاوز کر گئی ہے، انتخابات 2108 میں ہندو برادری نے انتخابی دنگل میں بھرپور حصہ لیا۔ ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے 13 قومی اسمبلی کے حلقوں اور 31 امیدواروں نے صوبائی اسمبلی کے حلقوں سے الیکشن لڑا۔ مہیش کمار پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 222 سے کامیاب ہوئے۔

دوسری بڑی تعداد مسیحی برادری کی ہے جن کی تعداد 1.64 ملین سے تجاوز کر چکی ہے، مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے امجد مسیح نے اسلام آباد کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 53 سے عمران خان، شاہد خاقان عباسی اور گلالئی کے مدمقابل الیکشن لڑا، اگرچہ 160 ووٹ حاصل کئے تاہم پاکستان کے دارالحکومت سے الیکشن لڑ کر مثبت تشخص کو اجاگر کیا۔

یہ پہلی بار نہیں کہ اقلیتی امیدوار ملک کے لیے خدمات سرانجام دیں گے، اس سے قبل بھی اقلیتی شخصیات پاکستان کیلئے اپنی خدمات پیش کرتی رہی ہیں۔ جن میں رمیش کمار، مہیش میلانی، اسفنیار بھنڈارا، آسیہ ناصر، رادھا بھیل، لیلن لوہار اور سنجے پروانی کے نام قابل ذکر ہیں۔

پاکستان مختلف طبقات کے درمیان ہم آہنگی کے فروغ کے لیے مسلسل ایسے اقدامات کرتا رہا ہے جن کے نتیجے میں ملک کی ترقی کے ساتھ ساتھ اخلاص اور خیر خواہی کے خوشگوار جذبات پروان چڑھتے ہیں۔