لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب نے الیکشن کمیشن سے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی تقاریر پر پابندی لگانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف کیخلاف جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن کس نے بھیجا؟ جو نوٹیفکیشن دہشتگردوں کیلئے ہوتا ہے، نواز شریف کیخلاف وہ کس نے دیا؟ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کون سی کابینہ نے وہ نوٹیفکیشن جاری کیا؟ آج کابینہ نے اس فیصلے کو واپس لیا، ایسا نواز شریف کے ساتھ ہی کیوں ہوتا ہے؟
ن لیگ کی ترجمان نے کہا کہ ایسا کرنے سے پاکستان کی دنیا بھر میں بے عزتی ہوئی ہے۔ ہمارے لیے یہ اداور اور رویے نئے نہیں لیکن ملک کا سوچیں، اس سے باہر کیا پیغام گیا؟
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے جعلی پراپرٹی کاغذات پر خاموشی دکھائی گئی جبکہ فارن فنڈنگ کیس پر بھی الیکشن کمیشن خاموش ہے۔ سب کی طلبی، صرف عمران لاڈلے کو استشنا مل رہا ہے، دوسری جانب شہباز شریف کی نیب میں روزانہ پیشی ہوتی ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ ہمارے اشتہارات پر پابندی لگانے کی بجائے عمران خان کی تقاریر پر پابندی عائد کی جائے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ سابق وزیرِاعظم میاں نواز شریف کیخلاف نہ کرپشن کیس ثابت ہوا، نہ ایون فیلڈ پراپرٹی سے تعلق، 10 جلدوں پر مشتمل فیصلہ آیا، کچھ ثابت نہ ہوا، مگر آمدنی سے زائد اثاثوں کے الزامات لگا کر سزا دے دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ بھی نواز شریف کا کچھ نہیں بگاڑ سکی، انھیں مائنس کرنے کی کوشش بھی ناکامی سے دوچار ہوئی، مسلم لیگ (ن) کا ووٹر ہمارے ساتھ ہونیوالی زیادتی دیکھ رہا ہے، نواز شریف کو نقصان نہیں ہوا، وہ کروڑوں دلوں میں ہیں۔ پچیس جولائی کو نواز شریف، شہباز شریف سرخرو ہوں گے۔