اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن نے عام انتخابات ملتوی اور فاٹا کی قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ کرانے سے متعلق متحدہ قبائل پارٹی کی درخواست مسترد کردی۔ چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں الیکشن کمیشن نے درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔
دوران سماعت متحدہ قبائل پارٹی کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ اگر فاٹا میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات نہ کروائے گئے تو 15 فیصد عوام نمائندگی سے محروم رہیں گے، 25 جولائی کو جنوبی پنجاب میں گرمی بہت پڑنے والی ہے۔ فروغ نسیم نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے لوگوں کی الیکشن ملتوی کرنے کی درخواستیں بھی اسی درخواست کا حصہ ہیں، 85 فیصد نمائندگی پر الیکشن ہو گا تو حکومت بن جائے گی۔ 15 فیصد باقی پر الیکشن مینیج کیا جا سکتا ہے۔ 15 فیصد عوام کی نمائندگی ایک سال تک کرنے والے کوئی نہیں ہو گا۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اگر سردیوں میں کرائیں گے تو کاغان میں بہت سردی ہو گی، کاغان کے عوام کہیں گے کہ باہر نہیں نکل سکتے، جولائی میں تو ساون ہو گا۔ ممبر بلوچستان شکیل بلوچ نے کہا کہ گزشتہ الیکشن مئی میں ہوئے اس وقت بہت گرمی تھی۔ فروغ نسیم نے کہا کہ مئی کی نسبت جولائی میں زیادہ گرمی ہوتی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ جنوبی پنجاب کی پیٹیشن کا فاٹا کے حالات سے کیا تعلق۔ فروغ نسیم نے کہا کہ دونوں میں ایک ہی استدعا کی گئی ہے۔ انتخابات اگر دو سے پانچ ماہ کیلئے ملتوی کر دیئے جائیں تو کوئی حرج نہیں، ایک سال بعد الیکشن سے پری پول دھاندلی ہو سکتی ہے۔ دلائل مکمل ہونے پر الیکشن کمیشن نے درخواست مسترد کر دی۔