واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکی ریاست پنسلوانیا میں فلسطین نژاد امریکی طالب علم کو مبینہ طور پر انتہا پسند کہنے پر پبلک سکول کے ٹیچر کو معطل کر دیا گیا۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ بات مڈل سکول کی انتظامیہ اور مسلم وکالتی گروپ نے گزشتہ روز بتائی، سینٹرل ڈوفن سکول انتظامیہ نے گزشتہ روز بتایا کہ گزشتہ ہفتے سکول ٹائم کے بعد ایک پروگرام کے دوران ٹیچر پر اس الزام کے بارے میں معلوم ہوا۔
رپورٹ میں بتایا گیا انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ نسل پرستانہ گفتگو کسی صورت بھی برداشت نہیں، مبینہ واقعہ میں ملوث ٹیچر کو تحقیقاتی عمل کے دوران معطل رہنا ہو گا۔
امریکن اسلامک ریلیشنز کونسل نے بیان میں کہا ہے کہ فلسطین نژاد امریکی طالب علم نے کلاس میں اپنی نشست بدلنے کی درخواست کی تو ٹیچر نے کہا کہ میں دہشت گردوں سے بات چیت نہیں کرتا۔
امریکن اسلامک ریلیشنز کونسل اور سکول کی جانب سے استاد یا طالب علم کا نام ظاہر نہیں کیا گیا جب کہ اسلامک ریلیشنز کونسل طالب علم کے والدین سے رابطے میں ہے۔
دوسری جانب انسانی حقوق کے حامیوں کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر 2023ء کے بعد اسرائیل کی جانب سے غزہ پر جنگ مسلط کرنے سے امریکا میں مسلم مخالف، فلسطین مخالف اور یہودی مخالف نفرت انگیز واقعات میں شدت آئی ہے۔