واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) امریکہ میں صدارتی انتخابات کی گہماگہمی عروج پر ہے ایسے میں ووٹ اور ووٹرز کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن حفاظتی اقدامات اپنائے جارہے ہیں ۔
ڈرونز ، سنائپرز ، ریزروائر، سونگھنے والے کتے ، بلٹ پروف گلاسز اور چوبیس گھنٹے آرمڈ سکیورٹی ، یہ لسٹ امریکی صدر کے کسی مقام پرپہنچنے کیلئے فراہم کی گئی سکیورٹی کی نہیں نہ ہی کسی جنگ میں بھیجے جانیوالے قافلوں کی شپمنٹ ہے بلکہ یہ 5 نومبر کو ہونیوالے صدارتی انتخابات کیلئے اٹھائے گئے سکیورٹی اقدامات کی ہے جو امریکا بھر میں فعال ہونگے اور اس کی بڑی وجہ حالیہ کچھ عرصے میں موصول ہونیوالے تھریٹس ہیں ۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی حکام انتخابات کو محفوط بنانے کے لیے مخصوص اقدامات کر رہے ہیں، لیکن یہ جانچنے کے علاوہ کہ ان کے پاس کافی بیلٹ ہیں اور مشینیں صحیح طریقے سے کام کر رہی ہیں، الیکشن اہلکاروں کو اب دھمکیوں کی نگرانی کرنے اور اپنی اور اپنے عملے کی حفاظت کویقینی بنانا بھی اہم ہوگیا ہے ۔
امریکی سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ موجودہ سیاسی ماحول کو دیکھتے جوخصوصی اقدامات کیے جارہے ہیں ان میں نگرانی کیمروں اور سسٹمز کی تنصیب، سائبر سکیورٹی اور ڈی اسکیلیشن تکنیک اور جوابی مشقوں کی ٹریننگ شامل ہے ۔
امریکہ میں ماریکوپا کاؤنٹی میں سکیورٹی خطرات سب سے زیادہ ہیں ، دوسری حفاظتی لیئر میں حکام نے انتخابی دفاتر کی حفاظت کیلئے کنکریٹ کے- ریلز کااضافہ کیا ہے ، جس کا مطلب ہے کہ پارکنگ کی جگہ کم ہونے کی وجہ سے انتخابی اہلکاروں کو آف سائٹ مقامات سے بس میں داخل کیا جائے گا۔
انتخابی عہدیداروں نے امریکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے ٹیبلولیشن سنٹر میں، ہر دروازے پر میٹل ڈیٹیکٹر ، فلڈ لائٹس لگائی جائیں گی، اور انتخابات کے دن عمارت کے آس پاس کی چھتوں پر تعینات سنائپرز کی مدد سے مرکز کی حفاظت کی جائے گی, عمارت کے باہر پولیس کو اسٹینڈ بائی پر رکھا جائے گا، چوبیس گھنٹے مسلح سکیورٹی اور عمارت کے اوپر سے پرواز کے دوران ڈرونز، خطرات سے نمٹنے کے لیے نگرانی کریں گے۔
الیکشن آفس کی پوری عمارت بھی حفاظتی کیمروں میں چھپی ہوئی ہے جو ہر چیز کو آن لائن لائیو سٹریم کرتی ہے جو کسی کو بھی دیکھ سکتی ہے، یہ ایک ایسا حفاظتی اقدام ہے جو انتخابی عمل میں شفافیت کو دوگنا کردیتاہے ۔
امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق شہری علاقوں میں انتخابی دفاتر ہی وہ جگہیں ہیں جہاں سکیورٹی میں اضافہ کیا گیا ہے، 2024 کے برینن سینٹر فار جسٹس کے سروے سے پتا چلا ہے کہ 2020 سے 40 فیصد جواب دہندگان نے انتخابی دفاتر یا پولنگ کے مقامات کی جسمانی حفاظت میں اضافہ کیا ہے۔
کوب کاؤنٹی، جارجیا میں ہر ابتدائی ووٹنگ سائٹ پر افسران ہوں گے اور مقامی حدود میں گشت کر رہے ہوں گے، کاؤنٹی نے مقامی 911 کال سینٹر میں ایک ہنگامی آپریشن سینٹر قائم کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :ڈونلڈ ٹرمپ ، رئیل سٹیٹ سے سیاست تک کے سفرپرایک نظر
اس کے علاوہ الیکشن دفاتر میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہنگامی بٹن بھی نصب کیے ہیں تاکہ انتخابی کارکن ہنگامی حالات میں حکام سے فوری رابطہ کر سکیں گے ، اگرچہ کاؤنٹی پول ورکرز کے پاس سمارٹ فون نہیں ہوتے اس لیے انہوں نے انتخابی کارکنوں کو پولیس ریڈیو دینے کا فیصلہ کیا۔
Gwinnett County میں، سکیورٹی آفیسر (شیرف ) اپنی تمام پولنگ سائٹس کی سیکورٹی کی نگرانی کرے گا ، الیکشن کے دن مقامی سکول بند ہیں، اس لیے وہاں پولنگ سائٹس پر سکول پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔
کاؤنٹی کے ڈائریکٹر آف الیکشنز زیک مینیفولڈ نے کہا کہ مقامی الیکشن آفس میں پولیس افسران ہوں گے، جنہیں خاص طور پر تربیت دی گئی ہے کہ کس طرح الیکشن کے ارد گرد بہترین کام کیا جائے۔
ملواکی کاؤنٹی، وسکونسن میں الیکشن عمارت کی مین سڑک کو بند رکھا جائے گا اور کولوراڈو میں، جہاں کاؤنٹیوں کو انتخابات سے متعلق سکیورٹی تجزیہ سے گزرنا پڑتا ہے، ریاست فنڈز فراہم کر رہی ہے تاکہ حکام تجویز کردہ اپ گریڈ کر سکیں۔
امریکی سکیورٹی اہلکار کاکہنا ہے کہ ہم یقینی طور سب سے اوپر ہیں، اور اپنی تمام سکیورٹی کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں،لیکن نمبر 1 چیز جو ہم کرتے ہیں وہ کاغذ کے ٹکڑے پر ووٹ دینا ہے۔
واضح رہے کہ صدارتی انتخاب کے امیدواروں نائب صدر کملا ہیریس اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے علاوہ قومی، ریاستی اور مقامی سطح پر بھی الیکشن ہو رہے ہیں، ایوان نمائندگان کی تمام 435 سیٹوں پر الیکشن ہو گا جو کہ ہر دو سال کے بعد منعقد ہوتا ہے کیونکہ اس کے ارکان دو سال کے لیے منتخب ہوتے ہیں، امریکی مقننہ کے دوسرے ایوان، سینیٹ کی 100 میں سے 34 سیٹوں پر الیکشن بھی ہوگا۔
گیارہ ریاستوں میں گورنروں کے الیکشن بھی اسی روز ہوں گے، اس کے علاوہ ریاستی اور مقامی عہدوں کیلئے ہزاروں مقابلے ہوں گے جن میں ریاستوں کے قانون سازوں، شہروں کے میئر اور میونسپل سطح پر مختلف عہدوں کے انتخابات شامل ہیں۔