غزہ: (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ نے کہا کہ غزہ میں پھیلی جنگ کے بدترین لمحات سامنے آرہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کے سربراہ وولکر ترک نے شمالی غزہ میں پچھلے تقریباً ایک ماہ سے جاری نئی جنگی کارروائی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی جنگی اقدامات ظالمانہ جرائم کو چھو رہے ہیں۔
وولکر ترک نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے ہی غزہ کے علاقے میں 50000 سے زائد فلسطینی ہلاک یا لاپتہ ہو چکے ہیں، جنگ کا ایک سال مکمل ہو کر اب دوسرا سال شروع ہو چکا ہے لیکن ناقابل تصور حد تک غزہ میں اسرائیلی جنگ کی وجہ سے صورتحال خراب ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں شدید خوف محسوس کرتا ہوں کہ اسرائیل کی کھلی اور ننگی جنگی جارحیت جو اس وقت شمالی غزہ میں جاری ہے اس کے نتیجے میں قتل و غارت گری اور تباہی ڈرامائی انداز سے اوپر جائے گی۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ نے خبردار کیا کہ غزہ کے لئے اسرائیلی جنگی پالیسی کے نتیجے میں پورا علاقہ فلسطینیوں سے صاف ہوجائے گا، ہم اس وقت جس چیز کا سامنا کر رہے ہیں وہ ظالمانہ کارروائیوں کو چھونے والی ہے جس میں انسانیت کے خلاف جرائم کا سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے عالمی رہنماؤں سے اپیل کی اور ان تمام ریاستوں پر زور دے کر کہا جنہوں نے جنیوا کنونشن پر دستخط کر رکھے ہیں کہ وہ بین الاقوامی قانون کی پاسداری کو اسرائیل کے ہاتھوں یقینی بنائیں۔