واشنگٹن: (دنیا نیوز)2024 ءکے امریکی انتخابات میں مرد اور خواتین ووٹرز کا تناسب بھی ایک اہم موضوع ہے، پچھلے انتخابات میں خواتین ووٹرز کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا، خاص طور پر 2020ء کے انتخابات میں جہاں خواتین کا ٹرن آؤٹ مردوں کی نسبت زیادہ رہا۔
تازہ اعداد و شمار کے مطابق 2024ء میں بھی خواتین ووٹرز کا تناسب زیادہ ہونے کا امکان ہے اور ان کی رائے انتخابات کے نتائج کو کافی متاثر کر سکتی ہے، مرد ووٹرز عموماً معیشت اور سکیورٹی جیسے مسائل پر توجہ دیتے ہیں جبکہ خواتین ووٹرز صحت، بچوں کی تعلیم اور سماجی مسائل کو ترجیح دیتی ہیں۔
دونوں پارٹیوں کے منشور بھی اسی حوالے سے ترتیب دیئے جا رہے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ خواتین اور مرد ووٹرز کو اپنی جانب راغب کیا جا سکے۔
کل ووٹر کی شرکت:
2020 ء میں تقریباً 159 ملین امریکیوں نے ووٹ دیا جو تاریخ میں سب سے زیادہ شرکت ہے، 2016 ء میں تقریباً 138 ملین ووٹرز نے حصہ لیا، 2012ء میں تقریباً 129 ملین ووٹرز نے ووٹ ڈالا۔
مرد ووٹرز:
2020 ء میں 52ملین مردوں نے ووٹ دیا جن کی شرکت کی شرح 50فیصد تھی، 2016 ء میں 63ملین مردوں نے ووٹ دیا جن کی شرکت کی شرح 60% تھی، 2012 ء میں 62ملین مردوں نے ووٹ دیا جن کی شرکت کی شرح 59 فیصد تھی۔
خواتین ووٹرز:
2020 ء میں 57ملین خواتین نے انتخابات میں شرکت کی جن کی شرکت کی شرح 57 فیصد تھی، 2016 ء میں 75ملین خواتین نے ووٹ دیا جن کی شرکت کی شرح 54 فیصد تھی، 2012 ء میں67ملین خواتین نے ووٹ دیا جن کی شرکت کی شرح 53 فیصد تھی۔
ڈیموکریٹک حمایت:
2020 ءمیں 60 فیصد خواتین ووٹرز نے ڈیموکریٹک امیدوار کی حمایت کی جبکہ 48 فیصد مرد ووٹرز نے بھی ڈیموکریکٹ امیدوار کی حمایت کی، 2016 ء میں 52 فیصد خواتین ووٹرز نے ڈیموکریٹک امیدوار کی حمایت کی جبکہ مردوں کی حمایت 51 فیصد تھی، 2012 ء میں 52 فیصد خواتین ووٹرز نے ڈیموکریٹک امیدوار کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 47 فیصد مرد ووٹرز نے بھی ایسا کیا۔
ریپبلکن حمایت:
2020 میں 26 فیصد خواتین ووٹرز نے ریپبلکن امیدوار کی حمایت کی، جبکہ 46 فیصد مرد ووٹرز نے بھی ریپبلکن امیدوار کو ووٹ دیا، 2016 ء میں 33 فیصد خواتین ووٹرز نژ ریپبلکن امیدوار کے حق میں ووٹ دیا جبکہ مردوں کی حمایت 49 فیصد تھی، 2012 ء میں 34 فیصد خواتین ووٹرز جبکہ 50 فیصد مرد ووٹرز نے ریپبلکن امیدوار کی حمایت کی ۔
خواتین ووٹرز عام طور پر ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف جھکاؤ رکھتی ہیں جبکہ مرد ووٹرز نے دونوں بڑی پارٹیوں کے درمیان زیادہ متوازن حمایت کا مظاہرہ کیا ہے۔