جینیوا: (دنیانیوز) پاکستان سمیت دنیا بھر میں اقوام متحدہ کا 79واں یوم تاسیس آج منایا جارہا ہے ۔
اقوام متحدہ کے قیام کو آج 79 برس مکمل ہوئے ، اقوامِ متحدہ کا قیام دوسری عالمی جنگ کے اختتام پر عمل میں آیا، اس سے قبل اسی قسم کی عالمی تنظیم لیگ آف دی نیشنز کی ناکامی دنیا دیکھ چکی تھی۔
مقاصد
اقوامِ متحدہ کو تشکیل دیتے ہوئے اس کے چارٹر میں اس کا جو بنیادی مقصد بیان کیا گیا تھا وہ “آنے والی نسلی کو جنگ کی لعنت سے محفوظ رکھنا” تھا مگر اقوام متحدہ کے 24 اکتوبر سنہ 1945 کے قیام سے لے کر اب تک گذشتہ 76 برسوں میں ڈھائی سو سے زیادہ جنگیں ہو چکی ہیں۔
اس کا دوسرا بڑا مقصد اقتصادی اور سماجی ترقی بھی لانا تھا، اقوام متحدہ کا مرکزی مشن بین الاقوامی امن و سلامتی قائم رکھنا ہے، جس کے حصول کے لیے تنازعات کو پیدا ہونے سے روکنا اور ہونے کی صورت میں محدود کرنے کے اقدامات لینا، اور کسی تنازع میں فریقین کو امن قائم کرنے اور امن کو برقرار رکھنے کے لیے حالات کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرنے کے اقدامات لینا ہوتا ہے۔
اس وقت دنیا بھر کے 192کے قریب آزاد ممالک اور ریاستیں اقوام متحدہ کی ممبر ہیں ۔
اقوام متحدہ کا صدر دفتر امریکہ کے شہر نیو یارک میں قائم ہے اقوام متحدہ کے موجودہ سیکرٹری انتونیوگوتریس ہیں ۔اقوام متحدہ میں6عالمی زبانوں عربی،انگلش،چائنیز،فرانسیسی ، روسی اور ہسپانوی زبانوں میں کارروائی ہوتی ہے۔
اقوام متحدہ کے تمام نظام کو اس کی ذیلی ایجنسیاں جنرل اسمبلی،سکیورٹی کونسل اور دیگر ایجنسیاں چلاتی ہیں، پاکستان بھی اقوام متحدہ کا باقاعدہ ممبر ہے ۔
افواج پاکستان کا کردار
افواج پاکستان کی اقوام متحدہ کے ساتھ امن کے حوالے سے خدمات سرانجام دینے کی ایک نمایاں اور طویل تاریخ ہے، 24اکتوبر1945کو اقوامِ متحدہ، سکیورٹی کونسل اور اقوامِ متحدہ چارٹر وجود میں آئے، پاکستان نے 30 ستمبر 1947 کو اقوام متحدہ کے امن مشن میں شمولیت اختیار کی ۔
پاکستان نے 1969 میں کانگو میں اقوام متحدہ کے آپریشنز میں اپنا پہلا دستہ تعینات کیا ، پاکستان نے دنیا بھر کے تقریباً 29 ممالک میں 2 لاکھ 35 ہزار سے زائد افواج کے ہمراہ 48 مشترکہ مشنز میں حصہ لیا ۔اقوام متحدہ کے امن مشنز میں 181 جوانوں بشمول 27 افسران نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرچکے ہیں۔