تہران: (ویب ڈیسک) ایران میں مہلک شراب فروخت کرنے کے الزام میں 4 افراد کو پھانسی دیدی گئی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مدعا علیہان کو ستمبر 2023ء میں آلودہ شراب فروخت کرنے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی جس نے تہران کے مغرب میں صوبہ البرز میں کم از کم 17 افراد کی جان لے لی تھی اور 190 سے زائد افراد کو ہسپتال میں داخل ہونا پڑا۔
واضح رہے کہ ایران کے 1979ء کے اسلامی انقلاب کے بعد سے شراب کی پیداوار اور استعمال پر پابندی ہے، تب سے بلیک مارکیٹ میں غیر قانونی شراب کی فروخت عروج پر ہے جسے پینے سے زہریلا میتھانول کبھی کبھار قدرتی ایتھنول کو آلودہ کر دیتا ہے اور اس کے نتیجے میں بہت زیادہ زہر پھیل جاتا ہے۔
میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس ماہ کے اوائل میں زہر خورانی کے الزام میں پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں سے چار کو سزائے موت سنائی گئی۔
یاد رہے کہ ایران میں صرف تسلیم شدہ عیسائی اقلیتوں مثلاً ملک کی آرمینیائی کمیونٹی کو شراب سازی اور استعمال کرنے کی اجازت ہے لیکن انہیں حکم ہے کہ اسلامی احساسات اور تعلیمات کا لحاظ کرتے ہوئے وہ یہ عمل احتیاط سے اور بند دروازوں میں کریں۔