قازان : (ویب ڈیسک) چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا کہ یوکرین میں لڑائی میں اضافہ نہیں ہونا چاہئے، ہمیں فلسطین میں نسل کشی کو روکنے اور مسئلہ فلسطین کے ایک جامع، منصفانہ اور دیرپا حل کے لیے انتھک محنت کرنے کی ضرورت ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق چینی صدر نے اس بات کا اظہار روس کے شہر قازان میں دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں کے گروپ کے سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین میں لڑائی میں اضافہ نہیں ہونا چاہئے، یوکرین کا بحران آگے بڑھتا جا رہا ہے لیکن ہمیں تین اصولوں پر عمل کرنا چاہئے کہ میدان جنگ سے باہر کوئی لڑائی نہ پھیلے، لڑائی میں اضافہ نہ کیا جائے اور متعلقہ فریقوں کی طرف سے آگ پر تیل نہ ڈالا جائے ، تاکہ جلد از جلد صورتحال کی کشیدگی کو کم کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ بیجنگ کا مؤقف ہے کہ وہ تنازع پر ایک غیرجانبدار فریق ہے لیکن مغربی طاقتوں کی طرف سے ماسکو جو ایک دیرینہ اتحادی ہے کو سفارتی اور اقتصادی مدد فراہم کرنے پر اسے سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
شی جن پنگ نے جلد از جلد غزہ میں جنگ بندی پر زور دینے کے بیجنگ کے مؤقف کو بھی دہرایا اور کہا کہ متعلقہ فریقوں کے درمیان تنازع مزید بڑھتا جا رہا ہے۔