بیروت: (ویب ڈیسک ) اسرائیل نے لبنان میں اپنی جنگی کارروائیوں کا دائرہ وسیع کر دیا ہے، مسیحی گاؤں پر ہونے والی اسرائیلی بمباری کی نتیجے میں 21 شہری ہلاک اور آٹھ زخمی ہوئے ہیں۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج نے ضلع زغارتا میں واقع مسیحی آبادی کے گاؤں ایتو پر بمباری کی ہے جس سے 21 شہری ہلاک اور آٹھ زخمی ہوئے ہیں ۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی بمباری یہ واضح کرتی ہے کہ اتفاق سے یہ واقعہ اس روز پیش آیا ہے جب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو بنیا مینا نامی فوجی اڈے کے دورے پر گئے تھے۔
اس فوجی اڈے کو حزب اللہ کی طرف سے بمباری کا نشانہ بنایا گیا ہے، حملے کے نتیجے میں چار اسرائیلی ہلاک اور 60 زخمی ہوگئے تھے، جس سے حکومت و اسرائیلی فوج میں تشویش کی لہر پیدا ہوگئی ہے۔
لبنانی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ لاشوں کے حصوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹنگ کا سہارا لیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:ایران کے فوجی اہداف کو نشانہ بنائیں گے : نیتن یاہو نے واشنگٹن کو آگاہ کردیا
لبنانی سکیورٹی حکام کے ذمہ دار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر خبررساں ادارے کو بتایا اس عمارت میں جس کو اسرائیلی فوج نے نشانہ بنایا ہے جنوبی لبنان سے بے گھر ہو کر آنے والے لبنانی شہریوں کو رکھا گیا تھا ۔
خیال رہے اسرائیلی وزیراعظم نے پیر کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ لبنان میں بےرحمانہ اور وحشیانہ کارروائیاں جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے لبنان پر مسلسل حملوں کے نتیجے میں اب تک ایک ہزار سے زائد افراد شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔