واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ واشنگٹن تہران سے آنے والے بیانات کو سن رہا ہے اور یہ دیکھنے کا انتظار کر رہا ہے کہ وہ کیا کرے گا۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی نشریاتی ادارے کوانٹرویو دیتے ہوئے جان کربی نے کہا کہ ہم لبنان میں اگلے صحیح قدم کے بارے میں اسرائیلیوں سے بات کرتے رہتے ہیں، امریکہ حزب اللہ کی قیادت کے خلا کو پر کرنے کی کوششوں کو دیکھنے کا انتظار کر رہا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کہا کہ حزب اللہ یا ایران کے ساتھ ہمہ گیر جنگ شمالی اسرائیل میں آبادی کو بحفاظت ان کے گھروں میں واپس بھیجنے کا راستہ نہیں ہے، اسرائیل کی سلامتی کے لیے امریکہ کی حمایت ٹھوس ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
دوسری جانب امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کا کہنا ہے کہ امریکا ایران کے بڑھتے اثر و رسوخ کو روکنے کے لیے پرعزم ہے ، امریکا خطے میں اپنے مفادات کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے ۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے جمعہ 27 ستمبر کو بیروت کے علاقے ضاحیہ میں حزب اللہ سینٹرل کمانڈ ہیڈ کوارٹرز پر ایک بڑے فضائی حملے میں حسن نصر اللہ کو قتل کردیا، حزب اللہ جسے ایران کی حمایت حاصل ہے اور غزہ کی پٹی کی جنگ میں حماس کی اتحادی ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اتوار کے روز امریکہ پر حسن نصر اللہ کے قتل میں ساتھی ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حسن نصر اللہ کا قتل بغیر کسی ردعمل کے نہیں گزرے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل لبنان میں جو کچھ کر رہا ہے اس کی وجہ سے اسے سکون نہیں ملے گا۔
عراقچی نے مزید کہا کہ وزارت خارجہ مجرموں اور ان کے حامیوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے تمام سیاسی، سفارتی، قانونی اور بین الاقوامی مواقع سے فائدہ اٹھائے گی۔