ریاض: (ویب ڈیسک) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے سعودی عرب کے سرمایہ کاری کے اخراجات کو دوبارہ ترتیب دینے اور براہ راست سرمایہ کاری کے رجحان کی حمایت کی ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ تیل کی پیداوار میں کٹوتیوں کی بتدریج منسوخی کے ساتھ مملکت کی معیشت 2025ء میں 4.7 فیصد بڑھے گی۔
آئی ایم ایف نے سعودی عرب کے ساتھ 2024 کے آرٹیکل 4 کی مشاورتی رپورٹ میں کہا ہے کہ ڈالر کے ساتھ ریال کی قیمت لگانا اب بھی معاشی حالات کے لیے موزوں ہے، سعودی بینک اور غیر مالیاتی کمپنیاں انتہائی منفی حالات میں بھی بوجھ برداشت کرنے کے قابل ہیں۔
آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے سعودی عرب میں عوامی مالیاتی حالات کو درست کرنے کے اقدامات جاری رکھنے کی سفارش کی اور زور دیا کہ سعودی معیشت نے خطے میں جغرافیائی سیاسی واقعات کے نتیجے میں کسی بڑے اثرات کا مشاہدہ نہیں کیا ہے۔
بورڈ نے سعودی عرب میں غیر تیل سے ہونے والی آمدنی کی حمایت کے لئے مزید کوششوں اور اہل گروپوں کے لئے پروگراموں کو نافذ کرتے ہوئے ایندھن کی باقی ماندہ سبسڈی کو بتدریج منسوخ کرنے کی بھی سفارش کی۔