واشنگٹن : (ویب ڈیسک) اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی ایوان نمائندگان میں خطاب کیا، اس دوران مسلم رکن رشیدہ طلیب نے خاموش احتجاج جبکہ دیگر نے بائیکاٹ کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان سے اسرائیلی وزیراعظم نے خطاب کیا، اس موقع پر امریکی مسلمان رکن رشیدہ طلیب نے خاموش احتجاج کیا جبکہ دیگر اراکین نے نیتن یاہو کے خطاب کا بائیکاٹ کیا۔
سابق سپیکر نینسی پلوسی نے نیتن یاہو کے خطاب کو امریکی کانگریس کی تاریخ کا بدترین خطاب قرار دیا۔
نیتن یاہو کے کانگریس میں پہنچنے سے قبل ہی غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے چھیڑی جانے والی جنگ کے خلاف ہزاروں مظاہرین کیپیٹل کی عمارت کے قریب جمع ہوئے، مظاہرین میں سے کچھ نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے، کانگریس کی عمارت کے باہر مظاہرین نے احتجاج اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:جمہوریت کا دفاع اہم، قیادت نئی نسل کو سونپنے کا یہ صحیح وقت ہے: صدر جوبائیڈن
اسرائیلی وزیراعظم کی امریکی صدرسے ملاقات کل ہوگی، جس میں غزہ جنگ بندی پلان پر بات چیت ہوگی۔
امریکہ کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ’’میں دو طرفہ حمایت حاصل کرنے کی کوشش کروں گا، جو اسرائیل کے لیے بہت اہم ہے۔‘‘
نیتن یاہو نائب صدر کاملا ہیرس اور سابق صدر ٹرمپ سے بھی علیحدہ علیحدہ ملاقات کریں گے۔