تہران : (ویب ڈیسک ) اسرائیل کی جانب سے ایران کے شہر اصفہان میں ہونے والے دھماکوں کے بعد متعدد غیر ملکی ایئرلائنز نے ایران کے فضائی حدود سے اپنی پروازوں کا رخ موڑ لیا جبکہ کئی پروازیں منسوخ ہوگئیں۔
فلائٹ ٹریکنگ ویب سائٹ کے مطابق ایران نے حملے کے بعد تہران، شیراز اور اصفہان میں اپنے ہوائی اڈے بند کر دیئے اور چند گھنٹوں کے لیے اپنی فضائی حدود کے مغربی حصے سے پروازیں کلیئر کر دیں۔
عرب میڈیا کے مطابق کئی مغربی اور ایشیائی ایئرلائنز اسرائیلی حملے سے پہلے ہی ایران اور اس کی فضائی حدود سے گریز کر رہی تھیں جو اسرائیل پر ایران کے میزائل اور ڈرون حملے کے چند ہی دن بعد کیا گیا۔
ایران کے لیے پرواز نہ کرنے والی اتحاد ایئرویز نے کہا کہ وہ "سکیورٹی اور فضائی حدود کی تازہ صورتِ حال کی مسلسل نگرانی کر رہا ہے، حفاظت ہمیشہ ہماری اولین ترجیح ہوتی ہے اور ہم کبھی بھی پرواز نہیں چلائیں گے جب تک کہ ایسا کرنا محفوظ نہ ہو۔"
قبل ازیں امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ 19 اپریل کی شب 12 بجکر 30 منٹ پر اسرائیل نے ایران کے اصفہان ایئرپورٹ پر میزائل حملہ کیا ہے، رات بھر دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں :اسرائیل کا ایرانی شہراصفہان پرفضائی حملہ، ایران کے کئی شہروں میں پروازیں معطل
بعدازاں ایران نے اسرائیلی میزائل حملوں کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اصفہان کی فضائی حدود سے تین ڈرونز مار گرائے ہیں۔
یادرہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر ڈرون اور میزائل داغے جانے کے بعد اسرائیل نے گزشتہ ہفتے ایران کو جوابی کارروائی کا وعدہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ 13 اپریل کی شب ایران نے اسرائیل پر تقریباً 300 ڈرون اور کروز میزائل فائر کیے تھے، جسے آپریشن سچا وعدہ کا نام دیا گیا، حملے میں اسرائیلی دفاعی تنصیبات اور فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق یہ حملہ یکم اپریل کو اسرائیل کے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کے جواب میں ہے جس میں ایرانی پاسداران انقلاب کے لیڈر سمیت 12 افراد شہید ہوگئے تھے۔