غزہ: (ویب ڈیسک) جرمنی اور فرانس سمیت دیگر ملکوں نے اسرائیل پر جنگ بندی کیلئے دباؤ بڑھا دیا ہے، تاہم اسرائیل نے جنگ بندی کا مطالبہ مسترد کر دیا۔
غزہ میں جاری اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیاں اور فلسطینیوں کی نسل کشی رکوانے کیلئے جرمنی اور فرانس سمیت دیگر ممالک سامنے آگئے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ جرمنی اور فرانس سمیت دیگر ممالک حماس کے خاتمے کی اسرائیلی حمایت کر کے جنگ بندی کا مطالبہ نہیں کر سکتے۔
نیتن یاہو نے غزہ پر حملوں کیلئے اسلحہ دینے پر امریکا کا شکریہ بھی ادا کیا۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابوعبیدہ نے کہا ہے کہ اسرائیل طاقت سے اپنا کوئی یرغمالی رہا نہیں کرا سکتا، مذاکرات کے بغیر فوجی طاقت سے اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہیں کرایا جا سکتا۔
سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کرنے پر انٹرنیشنل انفلوئنسرز اور فلسطینیوں کے اتحاد نے امریکی اقدام کے خلاف آج عالمی ہڑتال کی کال دے دی۔
ہڑتال کی کال فلسطین کے قومی اور اسلامی گروپوں کے اتحاد نے دی ہے ، منتظمین کی جانب سے غزہ میں پچھلے دو ماہ سے جاری اسرائیلی بمباری کے خاتمے اور فوری جنگ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف دنیا بھر میں بھی مظاہرے جاری ہیں، سوئیڈن میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے لوگ سڑکوں پر آگئے۔
جاپان میں مظاہرین نے غزہ میں امن کا مطالبہ کیا جبکہ سپین اور مراکش میں بھی سینکڑوں افراد نے فلسطین میں قیام امن کیلئے احتجاج کیا۔