ماسکو : ( ویب ڈیسک ) روس کے صدر ولا دی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ کوئی بھی روس اور نیٹو کے درمیان تصادم نہیں چاہتا لیکن اگر کوئی چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روسی صدر نے سکیورٹی پالیسی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو شمالی بحر اوقیانوس کے ممالک کی دفاعی تنظیم نیٹو کے ساتھ کسی بھی تصادم کے لئے تیار ہے۔
پیوٹن نے واضح کیا کہ کوئی بھی روس اور نیٹو کے درمیان تصادم نہیں چاہتا لیکن اگر کوئی چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں۔
انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ ماسکو نے یوکرینی بحران پر بات چیت کو مسترد نہیں کیا۔
امن مذاکرات کے موضوع پر بات کرتے ہوئے پیوٹن نے کہا کہ ہم نے انہیں مسترد نہیں کیا لیکن یہ کہ اس عمل کو شروع کرنے کے لیے دونوں طرف سے معاہدہ ہونا ضروری ہے۔
خیال رہے کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جنگ بندی کے خیال کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن مذاکرات کے لیے ماسکو کو مقبوضہ یوکرین کی سرزمین سے اپنی فوجیں نکالنے کی ضرورت ہوگی اور جو کچھ روس نے کہا ہے اس پر بات چیت کے قابل نہیں ہے۔
برکس اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر روسی صدر نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ برکس ممالک کے تمام ساتھیوں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور وہ نہیں سمجھتے کہ برکس سربراہی اجلاس میں انکی موجودگی زیادہ اہم ہے، وہ ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کریں گے۔